دنیا بھر میں کروڑوں افراد روزانہ کی بنیاد پر ”کیفین“ کا استعمال کرتے ہیں تاکہ اپنے دماغ کو جگانے کے ساتھ ساتھ توانائی کو برقرار رکھ سکیں، آج ہم یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ کیفین کی کتنی مقدار آپ کی صحت کے لئے نقصان دہ نہیں ہے؟
ایک قدرتی محرک ”کیفین“ جو عام طور پر کافی، چائے اور کوکو کے پودوں میں پایا جاتا ہے، اسے مناسب مقدار میں استعمال کیا جائے تو اس کے آپ کی صحت پر مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے، مگر اس کا زائد استعمال آپ کی صحت کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
کیفین کا محرک دراصل دماغ کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے یہ نہ صرف دن کے اوقات میں آپ کی نیند کو بھگا کر چوکس بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے، بلکہ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے محققین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس کے استعمال سے طویل مدتی یادداشت کو بھی بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
کیفین سے بھرپور کافی آپ کے دماغ کے ان خلیات کو محفوظ بناتی ہے جو ڈوپامائن پیدا کرتے ہیں یہ ہارمون آپ کو بہتر محسوس کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
کیفین کو اگر زیادہ استعمال کیا جائے تو اس کے آپ کے جسم پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں، یہ پیشاب آور محرک ہے، یعنی اس سے آپ کی حاجت بڑھ جاتی ہے، اس کا زیادہ استعمال پیٹ میں تیزاب کے اخراج میں اضافے کے ساتھ بلڈ پریشر کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
سونے سے پہلے چھ گھنٹے کے اندر کیفین پینے سے نیند کے مسائل ہوسکتے ہیں، زیادہ کیفین استعمال کرنے سے بے چینی، سر درد، چکر آنا، پانی کی کمی، اضطراب اور دل کی دھڑکن میں تیزی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ان ضمنی اثرات سے بچنے کے لیے روزانہ 400 ملی گرام کیفین کی وہ خاص حد مقرر کی ہے جو اس طرح کے تمام مضر اثرات سے آپ کو محفوظ رکھ سکتی ہے۔