امریکی ٹیکنالوجی کمپنی فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ وہ میٹاورس تیار کرنے کے لیے یورپ میں 10 ہزار افراد کی خدمات حاصل کرنے جا رہا ہے۔ یہ ایک ایسا تصور ہے جس پر لوگ انٹرنیٹ کے مستقبل کے طور پر بات کر رہے ہیں، لیکن یہ کیا ہے؟
بظاہر یہ ورچوئل رئیلٹی کے سوپ اپ ورژن کی طرح لگ سکتا ہے، لیکن کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ میٹاورس انٹرنیٹ کا مستقبل ہو سکتا ہے۔ درحقیقت وی آر ایسا ہی ہے، جیسے سنہ 1980 میں پہلے عام موبائل کے دور میں جدید اسمارٹ فون کی ایجاد تھی۔
کمپیوٹر پر ہونے کے بجائے میٹاورس میں آپ ہر طرح کے ڈیجیٹل ماحول کو جوڑنے والی ورچوئل دنیا میں داخل ہوسکتے ہیں، اس کا احساس حقیقی دنیا کی طرح ہی ہوگا۔ اس میں سرحدوں سے پرے اور لامحدود سماجی زندگی کا احساس ہوگا۔
What is metaverse, and why is Facebook investing billions of dollars creating it?
Metaverse- the next internet revolution. pic.twitter.com/v9uSeJamxL
— News18 (@CNNnews18) October 27, 2021
موجودہ وی آر کے برعکس جو زیادہ تر گیمنگ کے لیے استعمال ہوتا ہے، اس ورچوئل دنیا کو عملی طور پر کسی بھی چیز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جس میں کام، کھیل، کنسرٹ، سینما یا صرف گھومنے پھرنے کے لیے بھی اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
دولت مند سرمایہ کاروں اور بڑی ٹیک فرمز میں میٹاورس کے بارے میں بہت زیادہ جوش و خروش پایا جاتا ہے اور اگر یہ انٹرنیٹ کا مستقبل ثابت ہوتا ہے تو کوئی بھی پیچھے نہیں رہنا چاہتا۔ یہ احساس بھی ہے کہ پہلی بار یہ ٹیکنالوجی منظر عام پر آرہی ہے۔ وی آر گیمنگ اور کنیکٹیوٹی میں ترقی کے ساتھ اس کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
فیس بک نے میٹاورس کی تعمیر کو اپنی بڑی ترجیحات میں سے ایک بنایا ہے۔ اس نے ورچوئل رئیلٹی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے، جس کی وجہ سے وہ حریفوں سے سستا ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق اس سے نقصان بھی ہوسکتا ہے۔
یہ سماجی ہینگ آؤٹس اور کام کی جگہ کے لیے وی آر ایپس بھی بنا رہا ہے۔ اپنے حریفوں کو خریدنے کی تاریخ کے باوجود فیس بک کا دعویٰ ہے کہ میٹاورس ایک کمپنی راتوں رات نہیں بنائے گی اور اس نے تعاون کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
اس نے حال ہی میں غیر منافع بخش گروپوں کی مالی اعانت میں 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ ذمہ داری سے میٹاورس بنانے میں مدد کی جا سکے، لیکن حقیقی میٹاورس آئیڈیا میں مزید 10 سے 15 سال لگیں گے۔