عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ چہرے پر جھریاں پڑنا ایک فطری عمل ہے تاہم اگر یہ قبل از وقت ہو تو پھر پریشانی کی بات ہے لیکن اس کی وجہ طرز زندگی ہو سکتا ہے۔
زندگی میں ہر عمر کے ادوار ہیں جیسا کپ بچپن، لڑکپن، جوانی، ادھیڑ عمر اور آخری دور بڑھاپا۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ چہرے اور جسم پر جھریاں پڑنے لگتی ہیں جو ایک فطری عمل ہے لیکن اگر کسی کو قبل از وقت اس مسئلے کا سامنا ہے تو اس کو اپنے طرز زندگی پر نظر ڈالنا ہوگی۔
ان جھریوں سے نجات کے لیے کئی اقسام کے علاج بھی موجود ہیں لیکن آپ طرز زندگی میں کچھ اچھی عادات اپنا کر اس مسئلے سے بچ سکتے ہیں۔
آج ہم آپ کو وہ عام انسانی عادات سے آگاہ کریں گی جو قبل از وقت جھریاں پڑنے کی کی اہم وجہ بنتی ہیں۔ تو اگر کسی کو یہ مسئلہ درپیش ہے تو وہ اپنے طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں لاکر اور کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرکے جھریاں پڑنے کی رفتار کم کر سکتا ہے۔
غذا:
غذا زندہ رہنے کے لیے بنیادی ضروریات میں سے ایک ہے لیکن کچھ غذائیں جلد کے لیے مفید اور کچھ منفی اثرات مرتب کر تی ہیں اس لیے اپنی خوراک میں ایسے اجزا شامل کریں جو جلد کی نمی اور تازگی کو برقرار رکھنے میں مددگار ہوتی ہیں بصورت دیگر منفی اثرات والی غذاؤں کی وجہ سے جلد پر دھبے، خشکی اور قبل از وقت جھریوں جیسے مسائل ہو سکتے ہیں۔
صحت مند جلد کو برقرار رکھنے کے لیے وٹامن سی، ڈی، بی، ای اور کے بہت اہم ہیں۔ یقینی بنائیں کہ آپ ان غذائی اجزا کو اپنی خوراک میں شامل کریں۔
سورج:
سورج کی روشنی جلد کو نقصان پہنچا کر جھریوں کا سبب بنتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سورج کی مضر شعاعیں یو وی ریز جلد میں کولیجن کو نقصان پہنچاکر اس کی لچک کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ لہذا جب بھی گھر سے باہر جائیں سن اسکرین ضرور لگائیں۔
نیند:
نیند صحت مند زندگی کے لے ضروری ہے اور اس کی کمی جلد کو بھی متاثر کرتی ہے کیونکہ نیند کی کمی جلد کی نمی برقرار رکھنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ پی ایچ لیول کو بھی کم کر دیتی ہے جو کولیجن کی پیداوار میں کمی کا سبب بنتی ہے جس سے جھریوں کی نشوونما تیز ہونے لگتی ہے۔
تناؤ:
زندگی میں روزمرہ کے مسائل بعض اوقات تناؤ کا سبب بنتے ہیں لیکن کیا آپ کو پتہ ہے کہ یہ تناؤ عام جسمانی صحت کے ساتھ جلد پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔
تناؤ جلد کو صحت مند رکھنے میں مددگار کولیجن کی پیداوار کو بھی کم کر سکتا ہے اور سوزش کا سبب بن سکتا ہے جس کا نتیجہ یہ نکل سکتا ہے کہ جلد اپنی لچک اور سختی کھو دیتی ہے۔ مزید یہ کہ اسٹریس ہارمون کورٹیسول کی زیادہ مقدار جلد میں موجود کولیجن کو توڑ کر اس کی لچک کو کم کر سکتی ہے۔
سگریٹ:
سگریٹ نوشی ویسے ہی انسان کے لیے انتہائی مضر صحت ہے جس سے دل اور کینسر جیسے سنگین امراض لاحق ہوسکتے ہیں لیکن تمباکو نوشی جلد میں خون کے بہاؤ کو کم کر کے جلد کی عمر بڑھنے کی رفتار کو بھی تیز کر دیتی ہے جس سے جلد خشک ہو کر اپنی طاقت اور لچک کھو دیتی ہے اور جھریاں نمودار ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ کوشش کریں کہ صرف سگریٹ نوشی ہی نہیں بلکہ ہر طرح کے نشے سے دور رہیں۔
کاسمیٹکس:
اگر آپ خاتون ہیں اور قبل از وقت جھریوں کے مسئلے کا شکار ہوچکی ہیں تو دیکھیں کہ کہیں کاسمیٹکس کا زیادہ استعمال تو نہیں کرتیں کیونکہ جلد کی دیکھ بھال کرنے والی مصنوعات کا ضرورت سے زیادہ یا نامناسب استعمال بجائے حفاظٹ کے جلد کی سطح کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔
یہ سب کولیجن اور سیبم کی پیداوار کو کم کر کے جھریوں کی نشوونما کو بڑھا سکتے ہیں۔ حساس جلد یا جلد کی بنیادی بیماریوں والے افراد کو کسی بھی نئے کاسمیٹکس اور اسکن کیئر پروڈکٹس یا طریقہ کار کو آزماتے وقت زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔
خشک جلد:
اوپر تو بیان گئے طرز زندگی لیکن اگر آپ قدرتی طور پر خشک جلد کی حامل ہیں تو قبل از وقت جھریاں پڑنے کا امکان زیادہ ہو سکتا ہے کیونکہ جلد کی خشکی سیبم (جلد کا قدرتی موئسچرائزر) کم پیدا کرتے ہیں۔ اگر آپ کی جلد خشک ہے تو دن میں کم از کم دو بار جلد کو خشک ہونے سے بچانے کے لیے اسے موئسچرائز کریں۔