جمعہ, فروری 21, 2025
اشتہار

کرپٹو کرنسی کا کیا مستقبل ہے؟ تفصیلی جائزہ

اشتہار

حیرت انگیز

کرپٹو کرنسی اس رقم کو کہتے ہیں جو ہمارے اکاؤنٹ میں تو ہوتی ہے لیکن نقدی کی صورت میں جیب میں نہیں ہوسکتی، یہ دراصل موڈ آف پیمنٹ کا جدید طریقہ کار ہے۔

بہت سے ممالک میں ڈیجیٹل کرنسیوں میں کاروباری لین دین کا آغاز ہوچکا ہے اور پاکستانی عوام کی بھی ایک بڑی تعداد بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں میں خاصی دلچسپی رکھتی ہے۔

یہ ڈیجیٹل کرنسی جو بلاک چین ٹیکنالوجی کے ذریعے چلتی ہے اس نے دنیا بھر میں مالیاتی لین دین اور سرمایہ کاری کے روایتی طریقوں کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔

مالیاتی جدت کے تیز ترین دور میں کرپٹو کرنسی ایک ایسی روشنی کے طور پر ابھری ہے جو ایک محفوظ اور عالمی سطح پر قابلِ رسائی کرنسی کی ضامن ہے۔

کرپٹو کرنسی

کرپٹوکرنسیز غیر مرکزیت کے اصول پر قائم ہیں، جہاں کسی ایک ادارے کو کرنسی کی ترسیل یا لین دین پر اختیار حاصل نہیں ہوتا، یہ روایتی کرنسیوں سے بالکل مختلف ہیں جنہیں مرکزی بینک اور حکومتیں کنٹرول کرتی ہیں۔

اس حوالے سے ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے اپنے ایک بیان میں کرپٹو کرنسی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ کرپٹو کرنسی ایک دلچسپ اور ممکنہ طور پر قیمتی دیوار ہے جو مرکزیت کے کنٹرول کے خلاف کھڑی ہوسکتی ہے اور انفرادی آزادی میں مدد دیتی ہے۔”

یہ الفاظ جو انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے وہ اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ کرپٹو کرنسی مالیاتی نظام کو زیادہ جمہوری بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔

سرمایہ کاری اور مارکیٹ کی صلاحیت

سرمایہ کار برادری نے بھی کرپٹو کرنسی کی طاقت کو تسلیم کیا ہے، مائیکرو اسٹریٹیجی کے سی ای او مائیکل سیلر نے بٹ کوائن کو محض کرنسی کے بجائے ایک ایسی قدر کے ذخیرے کے طور پر اپنایا جو ڈیجیٹل سونے کے مترادف ہے۔

انہوں نے اربوں ڈالر بٹ کوائن میں لگائے اور کہا کہ بٹ کوائن دنیا کا سب سے بہترین اثاثہ ہے جس میں دولت محفوظ کی جا سکتی ہے۔

ان کا یہ نقطہ نظر اس بات کی جانب نشاندہی کرتا ہے کہ کرپٹو کرنسیز ڈیجیٹل دور میں دولت ذخیرہ کرنے کے طریقے کو بدل سکتی ہیں۔

معروف وینچر کیپیٹلسٹ ٹم ڈریپر جو بٹ کوائن کے ابتدائی سرمایہ کاروں میں شامل ہیں، نے یہ پیش گوئی کی ہے کہ کرپٹوکرنسیز دنیا کو بدلنے جا رہی ہیں۔

ان کی پیش گوئیاں جن میں بٹ کوائن کی قیمتوں میں زبردست اضافے کا ذکر ہے، ڈیجیٹل کرنسیوں کو مین اسٹریم بنانے کے امکانات کو مزید تقویت دیتی ہیں۔

ڈیجیٹل کرنسی

کرپٹو کرنسی کی بنیاد بلاک چین ٹیکنالوجی

ایتھریئم کے شریک بانی وائٹالک بٹرن کہتے ہیں کہ بلاک چین صرف سیکیورٹیز کے لین دین کو زیادہ مؤثر بنانے کا ذریعہ نہیں ہے۔

یہ مارکیٹ کے ڈھانچے کو بنیادی طور پر بدل دے گا اور شاید خود انٹرنیٹ کی ساخت کو بھی۔”
یہ بیان بلاک چین ٹیکنالوجی کی انقلابی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے جو کرپٹو کرنسی سے کہیں زیادہ اثرات رکھتی ہے۔

دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیز کو اپنانے کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے، بہت سے کاروباری افراد اب ان کرنسیز کو بطور ادائیگی قبول کر رہے ہیں جبکہ بعض ممالک خود اپنی ڈیجیٹل کرنسیاں متعارف کروا رہے ہیں۔

ایلون مسک کی ’ڈوج کوائن‘ میں دلچسپی نے عام سرمایہ کاروں میں بھی کرپٹو کے رجحان کو بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے مذاقاً کہا کہ سب سے زیادہ طنزیہ اور تفریحی نتیجہ یہ ہوگا کہ ڈوج کوائن مستقبل میں زمین کی کرنسی بن جائے۔ یہ بیان ایلون مسک کے کرپٹو مارکیٹ پر اثر و رسوخ کو ظاہر کرتا ہے۔

چیلنجز اور تنقید

تمام ترامیدوں کے باوجود کرپٹو کرنسی کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں اتار چڑھاؤ، قانونی رکاوٹیں اور دیگر عوامل شامل ہیں۔

سرمایہ کاری کے مشہور ناقد وارن بفیٹ نے کرپٹو کرنسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ "بٹ کوائن شاید زہریلا چوہا ہو، بلکہ دُگنا زہریلا۔”

اس قسم کی متضاد آراء اس بات کو ظاہر کرتی ہیں کہ کرپٹو کرنسی کا مستقبل ابھی بھی بحث کا موضوع ہے۔

اس کا مستقبل کیا ہے

مستقبل میں کرپٹو کرنسیز کا عام مالیاتی نظام میں ضم ہونا ناگزیر سا لگتا ہے کیونکہ بینکوں سے لے کر ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں تک تقریباً سبھی اس بلاک چین پر تحقیق کر رہے ہیں۔

کرپٹو کی بطور "مستقبل کی کرنسی” حیثیت کو نئی جدتیں مزید مضبوط کر رہی ہیں جیسے کہ اسمارٹ کنٹریکٹس، جو خود کار اور محفوظ لین دین کو ممکن بناتے ہیں اور ڈی سنٹرلائزڈ فنانس (DeFi)کا بڑھتا ہوا رجحان۔

ایلون مسک نے عملی طور پر کرپٹو کے امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ میں کرپٹو کو نقدی کے متبادل کے طور پر دیکھتا ہوں۔ یہ تصور دنیا بھر میں لین دین کو آسان بنانے، لاگت کم کرنے اور روایتی بینکاری کے مسائل ختم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

نتیجہ

کرپٹو کرنسی مالیاتی انقلاب کے ہراول دستے کا کردار ادا کر سکتی ہے، جو ایک ایسی دنیا کا یقین دلاتی ہے جہاں پیسہ زیادہ قابلِ رسائی، لین دین زیادہ شفاف اور مالیاتی طاقت کم افراد کے ہاتھوں میں محدود ہونے کے بجائے عام افراد کے ہاتھوں میں ہوگی۔

اگرچہ بظاہر اس راہ میں رکاوٹیں موجود ہیں لیکن ایلون مسک، مائیکل سیلر، ٹم ڈریپر اور وائٹالک بٹرن جیسے ماہرین کی بصیرت اور خیالات سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ کرپٹو کرنسی روایتی مالیاتی نظام کے ساتھ ساتھ چلنے کے بجائے ایک نئی معاشی دنیا کی راہ ہموار کرسکے گی۔

جیسے جیسے ہم آگے بڑھ رہے ہیں، کرپٹوکرنسی کا سفر ایک دلچسپ اور مسلسل ارتقا پذیر کہانی ہوگی، جس میں امکانات، جدت اور پیسے کے تصور کی نئی تشریحات شامل ہوں گی۔

پوری دنیا اس کی اہمیت تسلیم کرچکی ہے، احمد چنائے

علاوہ ازیں اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈائریکٹر پاکستان اسٹاک ایکسچینج احمد چنائے نے کہا کہ یہ پوری دنیا میں تسلیم کی جانے والی کرنسی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی مجموعی آبادی کا 6.2 فیصد حصہ اس کرنسی کو استعمال کررہا ہے
پوری دنیا کے مقابلے میں بر اعظم ایشیاء ایک خطہ ہے جہاں 65 فیصد آبادی اسے استعمال کررہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صرف متحدہ عرب امارات کی 24 فیصد آبادی اس کرنسی میں لین دین کررہی ہے، جبکہ بھارت میں 8.9 آبادی کے پاس کرپٹو کرنسی موجود ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں