پیر, جون 17, 2024
اشتہار

سعودی عرب میں ملاوٹی سونا بیچنے والوں کی سزا کیا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب میں عوام کو دھوکا دے کر ملاوٹ شدہ سونا فروخت کرنے والے افراد کو قید اور بڑے جرمانے کی سزائیں دی جاتی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں عوام کو دھوکا دے کر انہیں ملاوٹ شدہ سونا فروخت کرنے والے افراد کو دو سال قید اور چار لاکھ ریال جرمانے کی سزا دی جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مملکت میں ملاوٹ شدہ سونا فروخت کرنے والوں کے لیے دو سال قید اور چار لاکھ ریال جرمانے کی سزا متعین ہے۔

- Advertisement -

وزارت تجاری کے جاری بیان مین کہا ہے کہ ہے کہ ہماری ٹیمیں گولڈ مارکیٹوں پر مسلسل تفتیشی کارروائیاں کر رہی ہیں اور کوشش ہے قیمتی پتھروں، سونے اور معدنیات میں کسی طرح کی کوئی ملاوٹ نہ ہو۔ وزن کے سلسلے میں کمی کا فوری نوٹس لیا جائے اور بغیر پرمٹ یا زائد المیعاد لائسنس والے شورومز کے خلاف کارروائی کی جائے۔

وزارت تجارت کی تفتیشی انسپکٹرز شورومز سے نمونے حاصل کر کے چیک کرتے ہیں۔ ملاوٹ یا کمی ثابت ہونے پر مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تفتیشی ٹیمیں اس بات کو بھی یقینی بنا رہی ہیں کہ سونے کے دکاندار زیورات فروخت کرتے وقت بل جاری کریں اور سونے کے معیار کے بارے میں کوئی دھوکا دہی نہ کریں۔

واضح رہے کہ حج کے بعد مکہ کے بازاروں کی رونقیں بڑھ گئی ہیں اور حجاج کرام وطن واپسی سے قبل اپنے پیاروں اور اہلخانہ کے لیے تحائف کی خریداری میں مصروف ہیں۔ خریداروں کی سب سے زیادہ دلچسپی سونے کی خریداری میں ہے۔

اس حوالے سے سونے کے تاجر صلاح العماری کا کہنا ہے کہ حج سیزن کے دوران سونے کی طلب میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور حجاج میں 21 قیراط سونا سب سے زیادہ مقبول ہے۔ حجاج 5 سے 8 لاکھ ریال تک سونے کی خریداری کر سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں