تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

دنیا میں عنقریب کون سی نئی حیرت انگیز ایجادات ہونے والی ہیں؟

دنیا اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے کہ ہر روز درجنوں ایجادات سامنے آتی رہتی ہیں جلد دنیا کچھ نئی اور حیران کن ایجادات بھی دیکھنے والی ہے۔

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دنیا میں ترقی کا پہیہ بھی تیز ہوتا جا رہا ہے اور ہر روز مختلف شعبوں میں نئی نئی ایجادات سامنے آ رہی ہیں بالخصوص ٹیکنالوجی میں ایجادات نے تو لوگوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے اور اس میں مختلف کمپنیوں میں مقابلے بازی کی دوڑ بھی شروع ہو گئی ہے۔

ٹیکنالوجی کی دنیا میں معروف کمپنی این ویڈیا نے اپنی بلیک ویل اے آئی چپس لانچ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال اے آئی کے لیے این وی ڈی آئی اے ہارڈ ویئر سے بہتر کچھ بھی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ این ویڈیا کی مصنوعات، بشمول نئی ایکسلریٹر چپس ، جنریٹو مصنوعی ذہانت کے کام کے بوجھ، روبوٹکس، تحقیق اور ڈیٹا سینٹر منصوبوں کے لیے کمپیوٹنگ طاقت فراہم کرتی ہیں اور حالیہ سہ ماہی میں آمدنی 265 فیصد اضافے کے ساتھ 22.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی اور گزشتہ سال این ویڈیا نے مجموعی فروخت میں انٹیل کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

ادھر ’ایکس‘ کے مالک ایلون مسک نے وعدہ کیا ہے کہ ان کی کمپنیاں جدید مصنوعی ذہانت کی مصنوعات تیار کریں گی اور ایسا کرنے کے لیے این ویڈیا کی بہت ساری ٹیکنالوجیز خریدنے کی ضرورت ہے۔

ایکس اے آئی کے شریک بانی اور ریسرچ سائنسدان کرسچن زیگیڈی، جو پہلے گوگل میں کام کر چکے ہیں نے این ویڈیا کے ڈیٹا سائنسدان بوجان تنگوز کے ساتھ فائر سائیڈ چیٹ میں بات کی۔

ایکس اے آئی کے ایک اور شریک بانی اور ریسرچ انجینئر ، اوپن اے آئی اور گوگل کے تجربہ کار ایگور بابوشکن نے اس بات کا جائزہ پیش کیا کہ کس طرح ایلون مسک کا اسٹارٹ اپ این ویڈیا جی پی یو کا استعمال کر رہا ہے تاکہ اسٹارٹ اپ کے اے آئی چیٹ بوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ’ تربیت اور تخمینے کو تیز کرنے‘  میں مدد مل سکے۔

واضح رہے کہ ایلون مسک الیکٹرک گاڑی بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے بھی مالک ہیں جو حقیقت میں ایک مصنوعی ذہانت، روبوٹکس کمپنی ہے تاہم بہت سے لوگوں کو ایک کار کمپنی لگتی ہے۔

ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا نے اپنی کاروں کو خود کار گاڑیوں میں تبدیل کرنے کے لیے اے آئی سافٹ ویئر پر کام کرنے میں سالوں گزارے ہیں۔ یہ اب ٹیسلا بوٹ ، یا آپٹیمس، ایک انسان نما روبوٹ بھی تیار کر رہا ہے اور سپر کمپیوٹر کی تیاری بھی اس کے مستقبل کے منصوبوں میں شامل ہے۔

Comments

- Advertisement -