کراچی: ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر اور پارٹی رہنما کیپٹن (ر) صفدر کو عزیز بھٹی تھانے میں شہر قائد کا خصوصی ناشتہ پیش کیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز مزار قائد کے تقدس کی پامالی کے الزام میں پولیس نے نجی ہوٹل سے کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کر کے عزیز بھٹی تھانے منتقل کر دیا ہے۔
آج صبح ناشتے میں پولیس کی جانب سے کیپٹن صفدر کو دودھ پتی چائے اور بیکری سے بسکٹ منگوا کر پیش کیے گئے۔ ناشتے کے وقت ان کے ساتھ ایس ایچ او عزیز بھٹی اور انویسٹی گیشن افسر بھی موجود تھے۔
کیپٹن صفدر کو تھانے منتقل کرتے ہی پولیس نے ان سے موبائل فون بھی قبضے میں لے لیے تھے۔ انھیں آج عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیشی کے سلسلے میں بکتر بند گاڑی بھی منگوا لی گئی ہے۔
کراچی : کیپٹن (ر) صفدر گرفتار، تھانے منتقل
دوسری طرف محمد صفدر کی ضمانت پر رہائی کے لیے ن لیگی وکلا نے کاغذات تیار کر لیے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ صفدر پر مقدمہ بد نیتی پر مبنی ہے، پی ایم ایل ن لائرز ونگ کے وکلا عدالت میں پیش ہوں گے، ان کی جانب سے پولیس کو ریمانڈ لینے سے روکنے کی کوشش کی جائے گی۔
کراچی پولیس نے پی ٹی آئی کی جانب سے مزار قائد کا تقدس پامال کرنے کی دائر درخواست پہ کاروائی کرتے ہوئے کیپٹن صفدر کو حراست میں لے لیا ، آواری ہوٹل کے مناظر pic.twitter.com/Y5cEkYz7cE
— Faizullah Khan (@FaizullahSwati) October 19, 2020
اے این پی کراچی نے اس واقعے پر رد عمل میں کہا ہے کہ سندھ پولیس نے دھاوا بولا، کمرے کا دروازہ توڑ کر گرفتاری عمل میں لائی گئی، اس وقت سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، وزیر اعلیٰ سندھ بتائیں گرفتاری کے لیے ان پر کس کا دباؤ تھا، کیوں کہ مریم صفدر اور ان کے شوہر سندھ حکومت کے مہمان تھے۔
ادھر پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر سعید غنی نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیے ہیں، انھوں نے مریم نواز کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے الزام کراچی پولیس پر ڈال دیا، اور کہا مزار قائد پر کیپٹن صفدر نے جو کچھ کیا وہ نامناسب تھا، لیکن جس انداز میں کراچی پولیس نےگرفتاری کی وہ بھی قابل مذمت ہے۔
انھوں نے پولیس کا اقدام پی ڈی ایم جماعتوں میں خلیج پیدا کرنے کی سازش قرار دے دیا۔