تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

گاڑی کے بریکس فیل ہونے پر جان کیسے بچائی جائے؟

ڈرائیونگ ایک بہت ذمہ داری کا کام ہے جو نہ صرف خود ڈرائیور کی بلکہ گاڑی میں موجود اور آس پاس کے دیگر افراد کی زندگیاں بھی خطرے میں ڈال سکتی ہے، کسی بھی حادثے سے بچنے کے لیے گاڑی کی مناسب دیکھ بھال بہت ضرورت ہے۔

اگر کبھی تیز رفتار سفر کے دوران اچانک بریک کا پیڈل دبایا جائے اور گاڑی کی رفتار کم نہ ہو یعنی بریک فیل ہوچکے ہوں تو کیا کرنا چاہیئے؟

اس کا جواب ویب سائٹ ٹاپ ڈرائیور کے ایک مضمون میں دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ ایسی صورت میں کیا کرنا اور کیا نہیں کرنا چاہیئے۔

اگر گاڑی کی بریکس کام چھوڑ چکی ہیں تو اس صورت میں اسے محفوظ طور پر روکنے کے لیے ماہرین کچھ چیزوں سے بچنے کا مشورہ دیتے ہیں جو یہ ہیں۔

حواس قابو میں رکھیں

یہ علم ہوتے ہی کہ بریکس کام نہیں کر رہیں، اگلے چند لمحے بہت اہم ہوتے ہیں جن کو درست طور پر مینیج کیا جائے تو گاڑی کے محفوظ طور پر رک جانے کے 100 فیصد تک امکانات ہو سکتے ہیں جبکہ دوسری صورت میں حادثہ ہو سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس موقع پر گھبرانا قطعاً نہیں چاہیئے اور اپنے حواس کو قابو میں رکھیں۔

یکدم سپیڈ کم کرنے کی کوشش نہ کریں

بریکس کے فیل ہونے کا پتہ چلتے ہی ڈرائیور گاڑی کی رفتار کم کرنا چاہے گا اور یہ درست بھی ہے، تاہم یکدم چوتھے سے پہلے گیئر میں جانا خطرناک ہو سکتا ہے۔

اس سے گاڑی پر آپ کا کنٹرول متاثر ہو سکتا ہے اور وہ حادثے کا شکار ہو سکتی ہے اس لیے مرحلہ وار رفتار آہستہ کریں۔

ریورس گیئر نہ لگائیں

بریکس کے کام چھوڑنے کے بعد قطعاً گاڑی کو ریورس گیئر میں مت ڈالیں کیونکہ اس کی وجہ سے پیچھے سے آنے والی گاڑی سے حادثہ ہو سکتا ہے، ایکسلیٹر کا استعمال ترک کر دیں اور صرف کلچ استعمال کریں۔

گاڑی بند مت کریں

اگر چلتی ہوئی گاڑی کو بند کرنے کی کوشش کی جائے تو اس سے وہ بری طرح ڈول جائے گی، اس سے پاور سٹیئرنگ غیر فعال یا لاک بھی ہو سکتا ہے جس کے بعد گاڑی پر آپ کا کنٹرول متاثر ہو سکتا ہے اور صورت حال خرابی کی طرف جا سکتی ہے اسی طرح نیوٹرل کیے جانے پر بھی گاڑی بے قابو ہو سکتی ہے۔

یکدم ایمرجنسی بریک نہ لگائیں

ایسی صورت میں ڈرائیور اکثر ایمرجنسی بریک کی طرف جانے کا سوچتا ہے مگر یہ بھی یکدم نہیں لگانی چاہیئے بلکہ اس سے قبل رفتار کم کی جائے، یکدم ایمرجنسی بریک لگانے سے گاڑی بے قابو ہو سکتی ہے۔

ماہرین جہاں کچھ باتوں سے بچنے کا مشورہ دیتے ہیں وہیں کچھ کام کرنے پر بھی زور دیتے ہیں جن کی بدولت حادثے کا شکار ہوئے بغیر گاڑی کو روکا جا سکتا ہے۔

ہنگامی لائٹس اور ہارن

ہنگامی لائٹس آن کر لیں اور ہارن کا بار بار استعمال کریں، اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ ارد گرد چلنے والی گاڑیوں کو ہنگامی صورتحال کا اندازہ ہو جائے گا اور وہ آپ کے لیے راستہ چھوڑتی رہیں گی۔

آہستہ آہستہ رفتار کم کریں

ماہرین کے مطابق اگر گاڑی میں کروز کنٹرول ہے اور وہ آن ہے تو اسے آف کر دیں، اس کے بعد رفتار کو آہستگی سے کم کریں۔

بریک پیڈل کو دباتے رہیں

آج کل کچھ جدید گاڑیوں میں ڈبل بریکنگ سسٹم ہوتا ہے جو اگلے اور پچھلے پہیوں کی بریکس کو کنٹرول کرتا ہے، اس لیے بریک پیڈل کو دباتے رہنے کی صورت میں رفتار کم ہونے میں مدد ملتی ہے۔

تاہم یہ طریقہ تبھی کارگر ہوگا جب دونوں بریکس سسٹم مکمل طور پر فیل نہ ہو چکے ہوں۔

ایمرجنسی بریک

ایمرجنسی بریک سسٹم آپ کو فوری طور پر نہیں روکے گا تاہم اس کی بدولت رفتار میں کافی کمی آجائے گی۔ ایمرجنسی بریک کا استعمال احتیاط سے کریں اور یقینی بنائیں کہ اس سے پہلے کافی حد تک رفتار کم ہو چکی ہے اور اس وقت آپ حواس باختہ نہ ہوں اور صورت حال آپ کے کنٹرول میں ہو۔

گارڈ ریلز

یہ گاڑی روکنے کا آخری طریقہ ہے جو صرف اس صورت میں اپنایا جائے جب اوپر بتائے گئے تمام طریقوں سے بات نہ بن پائے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب کوئی بھی طریقہ کارگر ثابت نہ ہو اور گاڑی کی رفتار بھی کم نہ ہو رہی تو اس صورت میں گاڑی کو ڈیوائیڈر یا گارڈ ریلز کے ساتھ رگڑنا شروع کر دیں اس سے رفتار کم ہوگی اور گاڑی رک بھی جائے گی۔

یاد رکھیں گاڑی جتنی بھی قیمتی ہو آپ کی جان سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔

بریکس فیل ہونے کی نشانیاں

گاڑی کی بریکس جب کام کرنا چھوڑ دیتی ہیں تو گاڑی میں کچھ نشانیاں ظاہر ہوتی ہیں جن میں یہ بھی شامل ہے کہ پیڈل دبانے پر آواز پیدا ہو اور بریک کی تار ٹوٹ جاتی ہے۔

بریک فیل ہونے کی وجوہات میں سلنڈر کا لیک ہونا بھی شامل ہے جس سے بریک آئل رسنا شروع کر دیتا ہے اور بریک لگانے کے لیے جو مطلوبہ پریشر درکار ہوتا ہے وہ نہیں ملتا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وقتاً فوقتاً بریکس اور آئل چیک کرواتے رہنا چاہیئے۔

Comments

- Advertisement -