تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بجلی بریک ڈاؤن: گدو پاور پلانٹ میں کیا غلطی ہوئی؟

لاہور: ملک میں بجلی کا تاریخی بریک ڈاؤن کیوں ہوا؟ گدو پاور پلانٹ کے معطل 7 ملازمین کے خلاف انکوائری جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ میں قائم گدو تھرمل پاور پلانٹ میں ملازمین سے ایک ایسی تکنیکی غلطی ہوئی جس نے پورے پاکستان کو آن واحد میں تاریکی میں ڈبو دیا تھا۔

اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ ایڈیشنل پلانٹ منیجر نے ابتدائی بریک ڈاؤن کے بعد پلانٹ بند نہیں کیا تھا، پلانٹ فوری بندکر دیا جاتا تو ملک میں بجلی کا بریک ڈاؤن نہ ہوتا۔

حکام پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں معطل ملازمین سے تحریر جواب طلب کیا گیا ہے، وہ 15 روز میں اپنا تحریری جواب جمع کرائیں گے، ملازمین کے جواب کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

نیپرا ملک بھر میں ہونے والے بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کی تحقیقات کرے گی

ذرائع نے بتایا کہ 2 روز قبل پیش کردہ ابتدائی انکوائری رپورٹ کے بعد یہ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

یاد رہے کہ 10 جنوری کو ملک بھر میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا تھا، اس ملک گیر بلیک آؤٹ کی تحقیقات کے لیے گزشتہ روز ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس میں نیپرا کے افسران، نجی ماہرین اور انجینئرز کو شامل کیا گیا ہے۔

سینٹرل پاور جنریشن کمپنی نے گدو پاور پلانٹ کے منیجر سہیل احمد، جونیئر انجینئر دلدار علی چنا، فورمین علی حسن گولو، آپریٹر ایاز حسین، سعید احمد، اٹنڈینٹ سراج احمد اور اٹنڈینٹ الیاس احمد کو معطل کر دیا تھا، بتایا گیا تھا کہ ان افسران و ملازمین کی غفلت سے پاور بریک ڈاؤن ہوا۔

وزیر توانائی عمر ایوب نے ایک بیان میں کہا تھا کہ فالٹ گدو پاور پلانٹ کی چار دیواری کے اندر نہیں ہوا، بلکہ باہر ہوا ہے جس کے لیے پول ٹو پول اسے ڈھونڈا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسی ٹرپنگ پاکستان میں پہلی بار ہوئی۔

Comments

- Advertisement -