جمعہ, مارچ 21, 2025
اشتہار

یزویندر چہل کے منہ پر ٹیپ لگا کر کمرے میں ہی بھول گئے

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی کرکٹر یزویندر چہل نے آئی پی ایل کے ابتدائی مرحلے میں کچھ مشکل دن برداشت کیے ہیں خاص طور پر جب وہ ممبئی انڈینز میں اینڈریو سائمنڈز اور جیمز فرینکلن کے ساتھ تھے۔

کچھ سال قبل چہل نے اس بارے میں بتایا تھا کہ کس طرح انہیں تفریح کے لیے ٹیم کے ساتھیوں کی جانب سے ہراساں کیا گیا تھا۔

چہل ان دنوں نوجوان تھے جو ٹیم میں واپسی کی امید کررہے تھے جب 2011 میں یہ واقعہ پیش آیا تھا، چہل نے اپنی گزشتہ ٹیم رائل چیلنجرز بنگلورو کے ایک پوڈ کاسٹ میں بتایا کہ کس طرح سائمنڈز اور جیمز فرینکلن نے انہیں باندھا اور منہ پر ٹیپ لگائی اور راتوں رات کمرے میں چھوڑ دیا۔

یہ سب کچھ 2011 میں چنئی کے ایک ہوٹل میں چیمپئنز لیگ جیتنے کے بعد ہوا تھا۔

میں ان کے ساتھ تھا جب سائمنڈز اور فرینکلن نے میری ٹانگیں باندھ دیں اور کہا اب تمہیں کھولنا ہے، وہ اتنی مستی میں تھے کہ میرے منہ پر ٹیپ لگا کر میرے بارے میں سب کچھ بھول گئے۔ پارٹی ختم ہوئی اور صبح جب ایک کلینر آیا تو اس نے مجھے دیکھ کر مجھے آزاد کیا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سائمنڈز اور فرینکلن نے صبح ان سے معافی مانگی جواب میں چہل نے کہا کہ نہیں، انہوں نے کبھی کبھی کہا کہ جب وہ ’جوس‘ اتنا پیتے ہیں تو اسے سنبھال نہیں پاتے اور انہیں کچھ یاد نہیں رہتا۔

علاوہ ازیں چہل نے بتایا کہ 2013 میں جب وہ ہوٹل کے کمرے کی بالکونی سے ایک ساتھی کے لٹکانے کی وجہ سے بیہوش ہوگئے تھے۔

چہل نے روی چندرن ایشون کو بتایا کہ ہمارا بنگلورو میں میچ تھا اور اس کے بعد محفل ہونی تھی تو وہاں ایک کھلاڑی تھا جو بہت نشے میں تھا، میں اس کا نام نہیں لوں گا اس نے مجھے بلایا اور باہر لے گیا، اس نے مجھے بالکونی سے باہر لٹکا دیا، میں نے اسے پکڑ رکھا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں