تازہ ترین

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

انتخابات کب ہوں گے؟ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی آمنے سامنے

ملک بھر میں عام انتخابات کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلز پارٹی کے مؤقف میں واضح تضاد سامنے آرہا ہے دونوں جانب سے کی جانے والی باتوں سے نئی بحث نے جنم لے لیا۔

ایک جانب سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آئین سے انحراف نہیں ہونا چاہئے الیکشن ہر صورت نوے روز میں ہی کرائے جائیں۔

سکھر میں مقتول صحافی جان محمد مہر کے اہل خانہ سے تعزیت کیلئے گھر آمد کے موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حلقہ بندیاں کرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت ہوں یا الیکشن کمیشن اعلان کوئی بھی کرے انتخابات نوے دن کے اندر ہی ہونے چاہئیں۔

دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ صاف شفاف اور جعلی الیکشن کے درمیان اگر ہفتوں اور مہینوں کا فرق ہے تو یہ خسارے کا سودا ہرگز نہیں۔ نئی مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن نہیں کرائے جاسکتے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کون سے لوگ ہیں جو نئی مردم شماری کے بعد پرانی حلقہ بندیوں پر انتخابات کروانے پر زور دے رہے ہیں؟ نئی مردم شماری کے بعد کوئی آئین اور قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ نئی ووٹر لسٹوں کے بغیر انتخابات ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر بتا دینا چاہتا ہوں کہ ایم کیو ایم فوری انتخابات کی خواہشمند ہے، کیونکہ سب سے جلدی انتخابات کی ضرورت اس شہر کو ہے، پچھلے انتخابات میں یہاں جعلی نمائندگی مسلط کی گئی، ہمارا جس طرح 2018 میں حق چھینا گیا تھا کسی کا نہیں چھینا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -