تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

کے الیکٹرک کا اصل مالک کون، عدالتی جنگ پاکستان اور کیمن آئی لینڈ میں جاری

کراچی: شہر قائد کے باسیوں کو بجلی فراہمی کے نام پر تڑپانے والی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی ملکیت کا جھگڑا پاکستان اور کیمن آئی لینڈ میں جاری ہے، ایشیا پاک اور الجماعیہ نامی دونوں فریق کھل کر ایک دوسرے کے سامنے آ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کا اصل مالک کون ہے؟ اس سلسلے میں ایک عدالتی جنگ پاکستان اور کیمن آئی لینڈ میں اس وقت جاری ہے، جب کہ کیمن آئی لینڈ کی عدالت نے کے الیکٹرک کے تینوں شیئر ہولڈرز کو معاملات کیمن آئی لینڈ میں حل کرنے کا حکم دے دیا ہے، اس سلسلے میں کیمن عدالت نے 108 صفحات پر مشتمل فیصلہ بھی جاری کر دیا ہے۔

کمین عدالت نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کمپنی کے شیئر ہولڈرز کے مسائل جو بھی ہیں، کیمن آئی لینڈ میں لائیں جائیں۔

الجماعیہ گروپ کے چیف انویسٹمنٹ افسر شان عباس اشعری نے دو ٹوک اعلان کر دیا ہے کہ آئی جی سی ایف اکثریتی شیئر ہولڈر نہیں ہے، آئی جی سی ایف کا مالک کون ہے ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے، شان اشعری نے کہا کے الیکٹرک کے نئے مالک کا دعویٰ کرنے والوں کو حکومت پاکستان کے پاس جا کر واضح کرنا ہوگا کہ اصل مالک کون ہے۔

انھوں نے کہا کیمن کی عدالت کا فیصلہ صرف اس عدالت کے دائرہ کار تک محدود ہے، یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے، کیمن عدالت میں ابھی ایک اور سماعت ہونی ہے، کے الیکٹرک اسٹرٹیجک جگہ ہے اور جو بھی مالک ہوگا اس کو نیشنل سیکیورٹی کلیئرنس لینا ہوگی۔ انھوں نے یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ ایشیا پاک کے پاس شئیرز کی خریداری کے لیے پیسہ کہاں سے آیا ہے۔

دوسری طرف کے الیکٹرک کے نئے مالک ہونے کے دعویدار ایشا پاک کے چیئرمین سمیر چشتی نے الجماعیہ سے کیمن عدالت کے فیصلے کے بعد سندھ ہائی کورٹ سے مقدمہ واپس لینے کا کہہ دیا ہے۔

سمیر چشتی نے کہا کہ مقدمے میں اقلیتی شیئر ہولڈرز نے اکثریتی شیئرز ہولڈرز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی پر حکم امتناعی لیا تھا، اکثریتی شیئرز ہولڈرز آئی جی سی ایف ہے جب کہ الجماعیہ اور ڈینم انویسٹمنٹ اقلیتی شیئر ہولڈرز ہیں۔ کیمن کورٹ نے اقلیتی شیئر ہولڈرز الجماعیہ اور ڈینم انویسٹمنٹ کو سندھ ہائی کورٹ سے فوری حکم امتناعی واپس لینے کا کہہ دیا ہے۔

انھوں نے کہا کے الیکٹرک کا شئیر ہولڈر آئی جی سی ایف فوری طور پر اپنے نامزد کردہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تعینات کر سکتا ہے، معاہدے کے تحت دونوں فریق ایک دوسرے کے نامزد بورڈ آف ڈائریکٹرز کو رد نہیں کر سکتے۔

سمیر چشتی نے کہا ہم کیمن عدالت کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں لے کر جا رہے ہیں، ہمارا وکیل کیمن عدالت کا فیصلہ دکھا کر سندھ ہائی کورٹ سے مقدمہ ختم کرنے کی درخواست کرے گا، ایس ای سی پی کو بھی کیمن عدالت کا فیصلہ بھیجیں گے اور ڈائریکٹر کی تعیناتی کی درخواست کریں گے، نومبر 2022 میں کیمن میں یہ فیصلہ ہو گیا تھا کہ کے الیکٹرک کے شیئررز کی ڈیل جائز ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ الجماعیہ اور ڈینم انویسٹمنٹ کافی عرصے سے کے الیکٹرک کراچی پاکستان میں کام کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ان کے ساتھ مل کر کام کریں، ہم نہیں چاہتے کہ کسی کے خلاف بھی توہین عدالت لگے، تاہم اقلیتی شیئر ہولڈرز رضاکارانہ اس پر فیصلے پر عمل درآمد کرے۔

انھوں نے کہا اس وقت ہمارے 2 ڈائریکٹرز ہیں جب کہ معاہدے کے تحت 4 ڈائریکٹرز رکھ سکتے ہیں، الجماعیہ اور ڈینم انویسٹمنٹ بھی چار شیئر ہولڈرز رکھ سکتے ییں۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کا مسئلہ حل کر کے ہم کراچی کے شہریوں کو سستی بجلی فراہم کر سکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -