تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

کرونا وائرس: ’لاک ڈاؤن کی پابندیاں اٹھانے میں جلد بازی سے کام نہ لیا جائے‘

جینیوا: عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا بھر کے ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے حوالے سے عائد کی جانے والی لاک ڈاؤن کی پابندیاں اٹھانے میں جلدی نہ کریں۔

ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گریبیسس کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے عائد کی جانے والی پابندی فوری ہٹانے سے طویل معاشی اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ وبا دوبار زور پکڑ سکتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ کرونا کے خاتمے کے بعد ہی پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے تو اس سے عالمی سطح پر پڑنے والے معاشی اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے، البتہ کوئی بھی ملک لاک ڈاؤن ہٹانے میں جلد بازی نہ کرے۔

یاد رہے کہ کرونا وائرس دنیا کے 207 ممالک میں پھیل چکا ہے جس کی وجہ سے اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 66 ہزار 560 تک پہنچ گئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 12 لاکھ 26 ہزار 644 تک پہنچ چکی ہے۔

مزید پڑھیں: کرونا وائرس: طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے، ڈاکٹر ٹیڈروس

کرونا سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد اضافے کے بعد 2 لاکھ 52 ہزار 658 تک پہنچ چکی ہے۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئیں جبکہ کرونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکا ہے جہاں یومیہ کیسز کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔

اٹلی میں اب تک 15 ہزار 362، اسپین میں 12 ہزار 418، فرانس میں 7ہزار 560، برطانیہ میں 4 ہزار 934 جبکہ ایران میں 3 ہزار 603 مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔

متاثرہ ممالک کی اگر بات کی جائے تو امریکا میں اب تک 3 لاکھ 12 ہزار 481، اسپین میں 1 لاکھ تیس ہزار 759، اٹلی میں ایک لاکھ 24 ہزار 632، جرمنی میں 97 ہزار 74 افراد متاثر ہوئے۔ چین میں کرونا کے مقامی کیسز رپورٹ ہونا تقریباً بند ہوچکے ہیں البتہ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر لوگوں نے احتیاط کرنا چھوڑی تو وبا پھر سر اٹھا سکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -