تازہ ترین

عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں وبائیں پھیلنے کا انتباہ جاری کردیا

عالمی ادارہ صحت نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں بے گھر فلسطینیوں میں ہیپاٹائٹس اے اور یرقان کی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔جس سے ان کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ٹیسٹ کٹس سے غزہ میں ہیپاٹائٹس اے اور یرقان کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، غزہ میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔

انہوں نے لکھا کہ شہر میں صاف پانی نہ ہونے کے برابر ہے، بیت الخلا اور پورا شہر گندگی کی لپیٹ میں ہے، ایسی صورتحال میں ہیپاٹائٹس اے تیزی سے پھیل سکتا ہے۔ ٹیڈروس نے خبردارکیا ہے کہ غزہ کا ماحول بیماریوں کے پھیلاؤ کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

دوسری جانب یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کے دوران 20,000 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جب کہ ایک لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

یونیسیف کے مطابق غزہ میں جاری جنگ کے دوران تقریباً 20,000 بچے پیدا ہوئے ہیں اور غزہ پٹی میں دو سال سے کم عمر کے 135,000 بچے غذائی قلت کے ”شدید خطرے”میں ہیں۔

یونیسیف کے ترجمان ٹیس انگرام نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی صورتحال ناقابل یقین ہے اور یہ تیز اور فوری اقدامات کا مطالبہ کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صحت کی دیکھ بھال کا نظام تباہ ہونے کی وجہ سے بچوں اور زچگی کی اموات کی پہلے سے ہی نازک صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔

نیدرلینڈز کی شاہراہوں پر فلسطینیوں کی حمایت میں بل بورڈز آویزاں

انگرام نے زور دیا کہ ماؤں کو بچوں کی پیدائش سے پہلے، دوران اور بعد میں مناسب طبی دیکھ بھال، غذائیت اور تحفظ تک رسائی میں ناقابل تصور چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، حاملہ اور دودھ پلانے والی مائیں اور ان کے بچے ”غیر انسانی حالات، عارضی پناہ گاہوں (کے ساتھ) ناقص غذائیت اور غیر محفوظ پانی”میں رہ رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -