اشتہار

دھونی کیوں روئے تھے؟ ہربھجن سنگھ نے ماضی سے اٹھایا پردہ

اشتہار

حیرت انگیز

کرکٹ کے میدان میں کول نظر آنے والے ایم ایس دھونی بہت جذباتی بھی ہیں ہربھجن سنگھ نے ماضی کا ایک قصہ سنایا ہے جس میں دھونی رو پڑے تھے۔

سابق بھارتی کپتان ایم ایس دھونی بھارتی کرکٹ کی تاریخ میں کامیاب ترین کپتان مانے جاتے ہیں جنہوں نے اپنی قیادت میں انڈیا کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کا عالمی چیمپئن بنایا۔ وہ کئی سالوں سے انڈین پریمیئر لیگ کی فرنچائز چنائی سپر کنگ کی قیادت بھی بخوبی نبھا رہے ہیں اور ان کی ٹیم چار بار ٹائٹل جیت چکی ہے۔

ایم ایس دھونی کو دنیائے کرکٹ میں کیپٹن کول کے نام سے جانا جاتا ہے کیونکہ حالات خواہ کیسے کیوں نہ ہوں میدان میں ان کا رویہ انتہائی کول ہوتا ہے اور وہ میچ کے دوران پل پل بدلتی صورتحال میں بھی اپنے جذبات کا اظہار کم ہی کرتے نظر آتے ہیں اور فیلڈ پر بالکل خاموش، مطمئن اور پُرسکون دکھائی دیتے ہیں۔

- Advertisement -

تاہم جذبات ہر انسان کے اندر موجود ہوتے ہیں تو ایک ایسا موقع بھی تھا جب اس کول کپتان کی آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے تھے اور وہ ساتھی کھلاڑیوں کے سامنے رو دیے تھے۔

برسوں پرانے اس جذباتی واقعے سے ان کے ساتھی کھلاڑی سابق اسپنر ہربھجن سنگھ جو بھارت کی قومی ٹیم کے علاوہ چنائی سپر کنگ میں بھی دھونی کے ساتھ رہے ہیں نے کئی سالوں بعد پردہ اٹھایا اس انکشاف نے سننے والوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

یاد رہے کہ چنئی سپر کنگز اور راجستھان رائلز پر میچ فکسنگ اور بیٹںگ کے الزام میں آئی پی ایل میں کھیلنے پر 2016 اور 2017 تک پابندی عائد کی گئی تھی۔ اس پابندی کے عرصے کے دوران دھونی نے رائزنگ پونے سپر جائنٹ کی کپتانی کی تھی۔

سوشل میڈیا پر ہربھجن سنگھ اور سابق جنوبی افریقی لیگ اسپنر عمران طاہر کی کمنٹری باکس سے ویڈیو میں کی گئی گفتگو وائرل ہوئی ہے جس میں وہ اپنے ایم ایس دھونی کے بارے میں کچھ حیرت انگیز انکشاف کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

ہربھجن سنگھ ویڈیو میں اپنے ساتھی کمنٹیٹر کو کہتے ہیں کہ میں ایک اسٹوری آپ سے شیئر کرنا چاہتا ہوں جس کے بعد وہ بتاتے ہیں کہ 2018 میں جب چنئی سپر کنگز کی ٹیم دو سال کی پابندی لگنے کے بعد دوبارہ ٹورنامنٹ میں آئی تھی اور ہم سب اکٹھے ہوئے تھے تو تو ایم ایس دھونی ٹیم ڈِنر کے دوران انتہائی جذباتی ہوگئے تھے اور رو پڑے تھے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Star Sports India (@starsportsindia)

اس واقعے کی عمران طاہر نے بھی تائید کی اور کہا کہ جی بالکل میں اُدھر ہی تھا، وہ اُن کے لیے کافی جذباتی لمحہ تھا اور وہاں سے مجھے اندازہ ہوا کہ یہ ٹیم ان کے دل کے کتنے قریب ہے۔ یہ ہم سب کے لیے کافی جذباتی بات تھی۔ لیکن یہ ہے کہ ان کے آنسو اور اُن کی لگن ہمارے لیے بڑی اچھی رہی کہ ہم اُس سال جیت گئے کیونکہ ہم دو سال بعد واپس آئے تھے، اس کے بعد آنا اور جیتنا ایک ناقابل فراموش لمحہ تھا۔

ہربھجن سنگھ نے مزید بتایا کہ جب وہ ٹرافی جیتے اور ٹرافی تھامی تو تقریب مکمل ہونے کے بعد سب ڈھونڈ رہے تھے کہ دھونی ہے کہاں؟ لیکن دھونی واپس ہوٹل چلے گئے۔ کہتے ہیں کہ پاجی میں وہاں مزید نہیں رہنا چاہتا تھا۔ میں نے کہا بھئی کپتان ہو، جیتے ہیں، کہتے ہیں میرا کام ہو گیا ہے۔‘

واضح رہے کہ چنئی سپر کنگز کو آئی پی ایل کی تاریخ کی دوسری کامیاب ترین ٹیم کہا جاتا ہے۔ دھونی کی اس ٹیم نے 2010، 2011، 2018 اور 2021 میں کُل چار مرتبہ آئی پی ایل ٹرافی اپنے نام کی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں