بدھ, جون 26, 2024
اشتہار

ایون فیلڈ ریفرنس: نیب کی ناکامی پر سوال اٹھ گئے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: ہائی کورٹ سے شریف خاندان کی ضمانت پر رہائی کے بعد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کی ناکامی پر سوال اٹھ گئے۔

تفصیلات کے مطابق ایون فیڈ ریفرنس میں سزا کاٹنے والے سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف اور ان کی صاحب زادی مریم، داماد کیپٹن (ر) صفدر کی ہائی کورٹ سے رہائی کے فیصلے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کی ناکامی پر سوال اٹھ گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر اور ان کی ٹیم کو کیس سے کیوں الگ رکھا گیا؟ سردار مظفر کا ملزمان کو سزا دلوانے میں اہم کردار رہا۔

- Advertisement -

ذرائع نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اکرم قریشی کو خصوصی طور پر نیب میں کیوں لایا گیا؟ اکرم قریشی پراسیکیوٹر جنرل کے دوست بتائے جاتے ہیں۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اکرم قریشی کو دوستی کی وجہ سے کیس سونپا گیا۔

ایک اور سوال اٹھایا گیا کہ نیب پراسیکیوٹر جنرل علی اصغر حیدر نے وکیل کیوں تبدیل کیا؟ علی اصغر حیدر سے اس سلسلے میں جواب طلبی ضرور ہونی چاہیے۔


یہ بھی پڑھیں:  ایوان فیلڈ ریفرنس ، نوازشریف، مریم نواز، کپیٹن(ر)صفدر کی سزا معطل ، رہا کرنے کا حکم


ذرائع نے کہا کہ کیس ہارنے پر نیب پراسیکیوشن کی باز پرس کا طریقۂ کار وضع کرنا ہوگا، بڑے مقدمات میں نیب پراسیکیوشن کا ناکامی پراحتساب ہونا چاہیے، پراسیکیوشن کو باضابطہ کر کے ہی ناکامی پر ذمہ داری کا تعین ہو سکے گا۔

ذرائع کے مطابق نیب کے تربیت یافتہ وکلا ہی ملزمان کا کیس لڑنے لگتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ کام یاب ہو جاتے ہیں۔

خیال رہے کہ ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف، مریم نواز، کپیٹن (ر) صفدر کی سزائیں معطل کرتے ہوئے تینوں کو رہا کر دیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں