تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

پاکستان سے پولیو کا مرض ختم نہ ہونے کے ذمہ دار والدین ہیں، بابر بن عطا

اسلام آباد: وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے ملک سے پولیو کا خاتمہ نہ ہونے کا ذمہ دار والدین کو قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق انسداد پولیو مہم کے فوکل پرسن کا کہنا تھا کہ پولیوختم کرنےمیں حائل والدین کی سوچ  ہے، بےبنیاد پروپیگنڈےکر کے والدین کو شکوک و شبہات میں مبتلا کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ بچوں کی ویکسی نیشن نہیں کراتے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پولیو ویکسین صرف 5 سال تک کےبچوں کوہی پلائی جاتی ہے اور والدین اپنے تحفظات کی وجہ سے بچوں کو کم عمر کہہ کر انہیں پلانے سے صاف انکار کردیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: بنوں: پولیو کا مرض وبا کی صورت اختیار کرگیا

بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے پولیو کے مرض کا خاتمہ ہوچکا مگر پاکستان میں یہ مرض ابھی بھی موجود ہے اور نئی کیسز بھی سامنے آرہے ہیں جو تشویشناک بات ہے۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل بابر بن عطا نے بتایا تھا کہ خیبرپختونخواہ کے علاقے بنوں سے تعلق رکھنے والے ایک اور بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، بنوں میں یہ مرض وبا کی صورت اختیار کرچکا ہے۔

انہوں نے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ خدارا بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کے لیے قطرے ضرور پلائیں اور پولیو مخالف من گھڑت پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں۔ بابر بن عطا نے کہا کہ انسداد پولیو ویکسین نے دنیا بھر سے پولیو کا خاتمہ کیا ہے، عید کےبعد پولیو مہم کو بھرپور انداز سے چلا کر اسے کامیاب بنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے 6 بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود

خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ رواں برس اب تک ملک بھر سے پولیو کے 20 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 8 تھی، 6 کیسز قبائلی علاقوں میں، اور 3، 3 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیے گئے تھے تاہم اب یہ تعداد 21 تک پہنچ گئی۔

پولیو میں اضافے کو دیکھتے ہوئے پولیو ویکسینیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -