تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پیپلزپارٹی کس خدشے کے پیشِ نظر اسمبلیوں سے استعفے نہیں‌ دے رہی؟

کراچی: صوبائی وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ نے پاکستان پیپلزپارٹی کے اسمبلیوں سے استعفے نہ دینے کی بڑی وجہ بیان کردی۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم لانگ مارچ کی تیاری مکمل ہوگئی تھی، مجھے خود محسوس ہوا کہ پی ڈی ایم ایک ہے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کاحصہ ہے،استعفے دینا ہمارے لیے کوئی بڑی بات نہیں ہے مگر مطالبہ کرنے والے بتائیں کہ کیا استعفے دینےسےحکومت ختم ہوجائےگی؟‘۔

ناصر حسین شاہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ ’وفاقی حکومت استعفوں سےفائدہ اٹھا سکتی ہے، استعفےدینےسے 18 ویں ترمیم ختم ہوسکتی ہے، جس کے بعد صوبوں کی آئینی خود مختاری ختم ہوجائے گی‘۔

مزید پڑھیں: پی پی کے استعفوں پر تحفظات، پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان

اُن کا کہنا تھا کہ ’مولانا فضل الرحمان، مریم نواز ہمارے لیے قابل احترام ہیں، سب نے اپنی رائے دی تو آصف علی زرداری نے بھی استعفے نہ دینے کی بات اور خدشات سب کے سامنے پیش کیے‘۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل پی ڈی ایم کا مرکزی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا، جس میں 9 جماعتوں نے اسمبلیوں سے استعفے دینے کے بعد لانگ مارچ پر اتفاق کیا جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے استعفے دینے کو نوازشریف کی پاکستان واپسی سے مشروط کیا۔

اجلاس کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مختصر پریس کانفرنس کرتے ہوئے لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پی پی کو استعفوں کے معاملے پر سوچ بچار کے لیے مہلت دی، سی ای سی اجلاس کے بعد پی پی قیادت استعفوں کے فیصلے سے متعلق پی ڈی ایم کو آگاہ کرے گی۔

Comments

- Advertisement -