تازہ ترین

بنگلہ دیش میں روہنگیاخواتین کوجسم فروشی پرمجبورکیے جانے کا انکشاف

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں روہنگیا خواتین کوجسم فروشی پرمجبورکیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں روہنگیاپناہ گزین کوشدید خطرات لاحق ہیں۔

تفصیلات کے مطابق میانمار فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کردی، نگلہ دیش میں روہنگیا خواتین کوجسم فروشی پرمجبورکیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایک خاتون حلیمہ نےبرطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی نمائندہ کو بتایا کہ کیسے انھیں شادی کےبہانے لے جانے والے بنگلہ دیشی شخص نے جسم فروشی پر مجبور کیا ۔

خاتون حلیمہ نے بتایا کہ جب ہم بنگلہ دیش میں داخل ہوئے ہمیں ایک کیمپ میں لے جایا گیا جہاں ایک مقامی بنگلہ دیشی شخص نے ہمیں کھانا کھلایا۔

اس نے مجھے بتایا کہ اس کی بیوی وفات پا گئی ہیں اور اس کے دو بچے ہیں اور کہا کہ وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتا ہے، میں نے اس شخص کا اعتبار کر لیا اور اس کے ساتھ کوکس بازار میں اس کے گھر چلی گئیں۔

کاکس بازار میں اس بنگلہ دیشی کے گھر میں پہلے ہی آٹھ روہنگیا لڑکیاں موجود تھیں، مجھے بہت ڈر لگ رہا تھا۔ اس گھر میں اس شخص نے مجھے کئی مردوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا۔


مزید پڑھیں : برمی فوجیوں کی روہنگیا خواتین سے زیادتی کا انکشاف


حلیمہ نے بتایا کہ وہ اس گھر میں دو ماہ تک رہیں ، مجھے تیار کیا جاتا تھا، میک اپ کرایا جاتا تھا۔ کبھی کبھی ایک ہی رات میں تین سے چار مرد آتے تھے۔ میرے لیے بہت مشکل ہو گیا تھا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی پرمیلا پاٹن نے اس بات کی تصدیق کی کہ میانمار میں فوجی کریک ڈاؤن اور مظالم سے بچنے کے لیے نقل مکانی کرنے والی روہنگیا خواتین کو میانمار کی فوج نے ‘منظم انداز میں’ جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ پرمیلا پاٹن نے بنگلہ دیش کے کاکس بازار کا دورہ کیا ، جس کے بعد انکا کہنا تھا کہ رخائن میں سرکاری فوج روہنگیا خواتین کو سوچی سمجھی سازش کے تحت اجتماعی زیادتی کانشانہ بنارہی ہے جبکہ متعدد خواتین اور لڑکیاں اجتماعی زیادتی کے خوفناک واقعات کے باعث ہلاک ہوئیں۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں میانمار کی فوج پر روہنگیا مسلمانوں کی وسیع پیمانے پر نسل کشی کی مہم کے دوران بڑی تعداد میں خواتین کی آبرو ریزی کا الزام عاید کیا ہے


مزید پڑھیں:  بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم روہنگیا بچے غذائی قلت کا شکار


اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں روہنگیاپناہ گزین کوشدید خطرات لاحق ہیں۔

واضح رہے کہ میانمار کی ریاست رخائن میں اگست کے اواخر میں کریک ڈاؤن کے بعد اب تک 5 لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمان اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش پہنچے ہیں، پناہ گزینوں میں نصف سے زیادہ بچے ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

Comments

- Advertisement -