تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

مچھلی کا کانٹا نگلنے کے بعد خاتون کے ساتھ خوفناک صورتحال

مچھلی کا کانٹا نگلنا نہایت خطرناک ہوسکتا ہے اور اس کی وجہ سے بعض اوقات ڈاکٹر کے پاس بھی جانا پڑ سکتا ہے، تاہم ایک خاتون مچھلی کا کانٹا نگلنے کی وجہ سے خوفناک صورتحال میں پھنس گئیں۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ملائیشیا میں ایک خاتون نے مچھلی کا کانٹا حادثاتی طور پر نگل لیا جس کے باعث انہیں گلے میں درد ہونے لگا۔ یہ کانٹا ان کے حلق میں چبھتا رہا اور گلے کے مسلز کا حصہ بن گیا۔

طبی جریدے جرنل آف ایمرجنسی میڈیسن میں شائع کیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ 54 سالہ خاتون مچھلی سے بنا کھانا کھارہی تھیں جب انہیں اچانک حلق میں تکلیف ہوئی اور ایسا احساس ہوا جیسے گلے میں کچھ پھنس گیا ہے۔

خاتون نے قے کرنے کی کوشش کی تاکہ اس چیز کو اپنی جگہ سے ہٹا سکیں مگر اس سے معاملہ مزید بدتر ہوگیا، یہاں تک کہ ان کے لیے سانس لینا مشکل ہوگیا جبکہ گلے میں سوجن محسوس ہونے لگی۔

خاتون اسپتال کے ایمرجنسی روم میں پہنچیں جہاں ڈاکٹرز نے ان کے گلے کا معائنہ کیا، ڈاکٹرز نے چٹخنے کی عجیب سی آوازوں کو سنا جو جلد کی اندرونی تہہ سے آرہی تھی۔

شروع میں تو ڈاکٹر مچھلی کے کانٹے کو تلاش نہیں کرسکے، گلے کے معائنے کے دوران وہ نظر نہیں آیا اور نہ ہی ایکسرے میں آثار مل سکے۔ مگر سی ٹی اسکین میں انکشاف ہوا کہ 2 انچ کا کانٹا گلے کے ایک مسل میں چلا گیا ہے۔

عام طور پر ڈاکٹروں کے پاس ایسے مریض آتے رہتے ہیں جو مچھلی کے کانٹے نگل لیتے ہیں مگر عموماً یہ کانٹے گلے کے اوپری حصے میں پھنس جاتے ہیں اور آسانی سے نکل جاتے ہیں۔

مگر خاتون کا کیس غیرمعمولی تھا کیونکہ مچھلی کے کانٹے اس طرح مسلز کے اندر نہیں چھپتے اور ماہرین کے خیال میں زبان اور گلے کی حرکات سے ایسا ہوا۔

اسی طرح خاتون کی جانب سے زبردستی قے کرنے کی کوشش سے بھی پھیپھڑوں میں ہوا کا بلبلہ بن گیا جس کے نتیجے میں جلد کے اندر ہوا پھنس گئی جس سے چٹخنے کی آوازیں نکل رہی تھیں۔

سرجری کے بعد اس کانٹے کو خاتون کے گلے سے نکالا گیا اور انفیکشن سے بچانے کے لیے اینٹی بائیوٹیکس ادویات دی گئیں۔ اسپتال میں 5 دن تک رہنے کے بعد ان کی تمام علامات مکمل طور پر ختم ہوگئیں اور خاتون کو گھر بھیج دیا گیا۔

Comments

- Advertisement -