اولاد ماں کے لیے جان سے بھی بڑھ کر ہوتی ہے لیکن ایک خاتون نے توہم پرستی کی تقلید کرتے ہوئے اپنے 2 سالہ بیٹے کو بھوت کا بچہ سمجھ کر نہر میں پھینک دیا۔
جادو ٹونا اور توہم پرستی بھارتی معاشرے میں اتنا عام ہے کہ اس پر خون کے رشتے بھی گنوا دیے جاتے ہیں جیسا کہ ایک خاتون نے اپنے دو سالہ بیٹے کو بھوت (جِن) کا بچہ سمجھتے ہوئے نہر میں پھینک دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ہریانہ کے علاقہ فرید آبھاد میں پیش آیا جہاں ایک مذہبی جوتشی کے زیر اثر خاتون نے اپنے دو سالہ بیٹے کو نہر میں پھینک کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
رپورٹ کے مطابق خاتون نے سرعام اپنے بچے کو نہر میں پھینکا۔ جس کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور عورت کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی جب کہ غوطہ خوروں نے لاش نہر سے نکال کر پوسٹمارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی۔
پولیس کے مطابق گرفتار خاتون کا نام میگھا ہے اور وہ ایک گھریلو خاتون ہے۔ میگھا تین روز قبل اپنے دو سالہ بیٹے کے ساتھ گھر سے لاپتہ ہوگئی تھی اور آج اطلاع ملی کہ اس نے اپنے بچے کونہر میں پھینک دیا ہے۔
پولیس نے عینی شاہد ایک خاتون کے حوالے سے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کے ہمراہ جا رہی تھی کہ اس نے ملزمہ کو بچہ گود میں لیے نہر کے کنارے کھڑے دیکھا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے اس نے اچانک بچہ نہر میں پھینک دیا۔
عینی شاہد کے مطابق ملزمہ کا کہنا تھا کہ بچہ نہر میں پھینکنے کے بعد پہلے میگھا نے کہا کہ وہ انسانی نہیں بلکہ جِن کا بچہ ہے، تاہم بعد میں وہ اس بیان سے مُکر گئی۔
مذکورہ خاتون کا شوہر کپل لوکر ایک پرائیوٹ کمپنی میں ملازم ہے اور اس کے مطابق اس کی بیوی ذہنی طور پر پریشان ہے اور کافی عرصہ سے زیر علاج ہے۔