تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

خاتون کے وزن سے زیادہ وزنی ٹیومر، حیران کن آپریشن

بھارت میں ڈاکٹروں نے  پیچیدہ لیکن کامیاب  آپریشن کرکے خاتون کے جسم سے 47 کلو گرام وزنی رسولی نکال دی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کرکے 56 سالہ خاتون کے جسم سے 47 کلو گرام وزنی رسولی نکال دی جو ڈاکٹروں کے مطابق ہندوستان میں نکالا جانے والا سب سے بڑا غیر ڈمبگرنتی ٹیومر ہے۔

کامیاب آپریشن کے بعد خاتون جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی کا وزن کم ہوکر 49 کلوگرام رہ گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاتون 18 سال سے اپنے جسم میں ٹیومر ساتھ لےکر چل رہی تھی، آپریشن کے ذریعے اس کی پیٹ سے منسلک ٹشوز اور اضافی جلد کو بھی ہٹایا گیا اس طرح اس کے جسم سے رسولی سمیت چون کلوگرام وزن ہٹایا گیا۔

اپولو اسپتال کے معدے کے ماہر سرجن ڈاکٹر چراغ دیسائی کے مطابق ہم سرجری سے قبل مریضہ کا وزن نہیں کرسکتے تھے کیونکہ وہ غیر معمولی طور پر وزنی رسولی کے باعث کھڑی نہیں ہوسکتی تھی، ان کا کہنا تھا کہ رسولی کو ٹیومر کے ساتھ ہٹایا جو کہ خاتون کے اصل وزن سے زیادہ وزنی تھی اور ایسا شاذ ونادر ہی ہوتا ہے۔

اس حوالے سے خاتون کے بیٹے کا کہنا تھاکہ ابتدائی طور پر ٹیومر اتنا بڑا نہیں تھا، اس کی تشخیص 2004میں ہوئی، والدہ کے پیٹ کی جسامت میں اضافہ ہوا تو ابتدائی طور پر سوچا کہ شاید یہ معدے کی تکلیف کی وجہ سے ہے اور اسی حوالے سے آیورویدک اور ایلوپیتھک طریقہ علاج استعمال کیا گیا لیکن فائدہ نہ ہونے کے باعث اہلخانہ نے سرجری کرانے کا فیصلہ کیا لیکن اس وقت ڈاکٹروں نے معائنہ کیا تو ٹیومر تمام اندرونی اعضا سے جڑا ہوا تھا تو اس نے آپریشن کو خطرناک قرار دیا۔

بیٹے کے مطابق ٹیومر کا سائز گزشتہ دو سالوں کے دوران دگنا ہوگیا اور والدہ مسلسل تکلیف میں تھیں اور اسی ٹیومر کی وجہ سے وہ بستر سے اٹھنے سے قاصر تھیں جس پر دوبارہ ڈاکٹروں سے مشورہ کیا۔

ڈاکٹر دیسائی نے بتایا کہ خاتون کے تمام اندرونی اعضا جس میں دل، پھیپھڑے، گردے، بیضادانی وغیرہ بڑھے ہوئے ٹیومر کے باعث بے ترتیب ہوچکے تھے اور بغیر منصوبہ بندی کے سرجری کرنا ممکن نہیں تھا، ٹیومر نے سی ٹی اسکین مشین کی گینٹری میں بھی رکاوٹ پیدا کردی جس کے باعث ہمیں ایک ٹیکنیشن کو بلانا پڑا جس نے نچلی پلیٹ کو تبدیل کیا تاکہ ہم اسے اسکین کرسکیں۔

ڈاکٹر کے مطابق مریضہ کو آپریشن سے ایک ہفتہ قبل خصوصی دوا دی گئی تاکہ اسے گرنے سے بچایا جاسکے۔

آپریشن 4گھنٹے طویل تھا اور 4 سرجنوں سمیت 8 ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس میں حصہ لیا۔ مریضہ کو سرجری کے بعد اسپتال میں 15 دن رکھا گیا اور گزشتہ پیر کے روز چھٹی دے دی گئی۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیومر کےبڑے سائز کی وجہ سے اس کے بارے میں کوئی درست معلومات فی الحال ممکن نہیں۔

Comments

- Advertisement -