تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

روزانہ ایک ہزار افراد کی جانیں لینے والا مرض ۔ دمہ

دمہ یا استھما ایک دائمی مرض ہے جو تاعمر انسان کو اپنی گرفت میں جکڑ کر رکھتا ہے۔ دنیا بھر میں 33 کروڑ سے زائد افراد اس مرض کا شکار ہیں جبکہ یہ دائمی مرض ہر سال اندازاً ڈھائی لاکھ لوگوں کی جانیں لے لیتا ہے۔

روزانہ تقریباً 1 ہزار افراد کی جانیں لینے والے اس مرض سے آگاہی اور اس کے مریضوں کی مدد کرنے سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لیے آج دمے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

دمہ کیا ہے؟

سانس کی نالیوں میں خرابی یا پھیپھڑوں کی نالیاں باریک ہونے کے سبب سانس لینے میں تکلیف کے مرض کو دمہ یا استھما کہا جاتا ہے۔ دمہ کے مرض کی کئی علامات ہیں جیسے سانس لیتے وقت سیٹی کی آواز آنا، کھانسی، سانس پھولنا، سینے کا درد، نیند میں بے چینی یا پریشانی ہونا اور تھکان وغیرہ۔

اگر آپ چھوٹے بچوں میں دودھ پینے کے دوران ان میں بے چینی محسوس کریں، دودھ پینے کے دوران وہ تکلیف میں دکھائی دیں تو یہ بچوں میں دمہ کی علامت ہوسکتی ہے اور انہیں فوری طور پر ڈاکٹر کو دکھانے کی ضرورت ہے۔

علاج کیا ہے؟

دمہ کا کوئی خصوصی علاج تو نہیں ہے، تاہم احتیاطی تدابیر اپنا کر اس مرض کو بڑھنے سے روکا جاسکتا ہے۔

دمے کا سب سے فائدہ مند علاج انہیلر کا استعمال ہے جس میں دمہ کو قابو میں رکھنے کے لیے مختلف ادویات شامل کی جاتی ہیں۔ ان دوائیوں کے ذریعے استھما کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے اور مریض کی تکلیف کم ہوتی ہے۔

ایک عام مغالطہ ہے کہ ان انہیلرز کا مستقل استعمال جسم کے لیے نقصان دہ ہے، یہ نشہ آور ہیں، یا یہ جسم کو اپنا عادی بنا سکتی ہیں۔ یہ تمام خیالات نہایت غلط ہیں۔

دمہ کے مریض کے لیے انہیلر نہایت فائدہ مند ہیں، اور یہ جسم کو اپنا عادی تو بنا لیتی ہیں، تاہم یہ عادت ایسے ہی فائدہ مند ہے جیسے روزانہ کھانا کھانا، یا غسل کرنا۔

انہیلرز میں شامل دواؤں کا کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوتا کیونکہ ان ادویات کی بہت معمولی مقدار خون میں شامل ہوتی ہے۔ یہ دوائیں سانس کی نالی میں اس جگہ اثر کرتی ہیں جہاں خرابی ہوتی ہے۔

انہیلر چھوڑنے والے افراد کا مرض بہت تیزی سے آخری اسٹیج پر پہنچ جاتا ہے اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

دیگر احتیاطی تدابیر

دمے کے مریض کسی بھی قسم کے نشے بشمول سگریٹ نوشی اور شراب نوشی سے پرہیز کریں۔

مریض نہ صرف خود سگریٹ کے دھوئیں سے بچے بلکہ سگریٹ پینے والے افراد سے بھی دور رہے اور ایسے مقام پر جانے سے گریز کرے جہاں سگریٹ کا دھواں پھیلا ہوا ہو۔

دھول، مٹی میں جانے سے بچا جائے۔

گھر سے نکلنے سے قبل ماسک کا استعمال کریں۔

موسم کی تبدیلی کے دنوں میں خاص طور پر احتیاط کریں تاکہ نزلہ زکام وغیرہ سے بچیں۔

Comments

- Advertisement -