اشتہار

تیل کی قیمت میں اضافہ : ورلڈ بینک نے خبردار کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

عالمی بینک نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ چوتھی سہ ماہی میں تیل کی عالمی قیمتیں اوسطاً 90 ڈالر فی بیرل رہیں گی اور 2024 میں اوسطاً 81 ڈالر تک گر جائیں گی۔

ورلڈ بینک نے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازع میں اضافے سے قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں مہنگائی میں بھی اضافہ ناگزیر ہوجائے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک نے اسرائیل اور حماس میں جاری لڑائی میں وسعت کی صورت میں عالمی سطح پرتیل کی قیمتوں میں اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے جس سے دنیا بھر میں مہنگائی بھی بڑھ جائے گی۔

- Advertisement -

اس حوالے سے ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تصادم اگر شدت اختیار کرتا ہے تو دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں جس کے بارے میں اس وقت یقین سے کچھ کہا نہیں جاسکتا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے سبب پوری دنیا میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

عالمی بینک کے کموڈیٹی مارکیٹس آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر لڑائی مزید نہیں پھیلتی تو پھر تیل کی قیمتوں پر اس کے اثرات محدود نوعیت کے ہوں گے لیکن اگر تصادم بڑھتا ہے اور لڑائی مزید پھیل جاتی ہے تو پھر تیزی سے صورتِ حال خراب سے خراب ہوتی جائے گی۔

ورلڈ بینک  نے رپورٹ میں چھوٹے درجے، درمیانے درجے اور بڑے پیمانے کی دخل اندازی کی صورت میں عالمی سطح پر تیل کی سپلائی کے تین منظر نامے پیش کیے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر تصادم وسعت اختیار نہیں کرتا تو اثرات محدود ہوں گے کیوں کہ تیل کی قیمتیں جو اس وقت90 ڈالر فی بیرل ہے۔ توقع ہے کہ آئندہ سال یہ8 ڈالر فی بیرل تک آجائے گی۔

جنگ کے سبب اگر تیل کی سپلائی میں خلل درمیانے درجے کا ہوا، جو ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق دوسرا منظر نامہ ہے، تو عالمی سطح پر تیل کی یومیہ سپلائی میں کمی ہوگی اور ممکنہ طور تیل کی قیمتوں میں 35 فیصد تک اضافہ ہو جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں