اتوار, مارچ 23, 2025
اشتہار

پاکستان 5 بڑے خطرات کی زد پر، عالمی اقتصادی فورم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: عالمی اقتصادی فورم کی کرائسز رپورٹ 2023 جاری ہو گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان 5 بڑے خطرات کی زد پر ہے۔

تفصیلات کے مطابق عالمی اقتصادی فورم نے پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی، ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی رسک رپورٹ میں پاکستان کے لیے 5 بڑے رسک کی نشان دہی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں غذ ااور قرض کے کرائسز اجاگر ہوئے ہیں، نیز پاکستان کے دیوالیہ ہونے، مہنگائی اور عدم استحکام بڑھنے کے خطرات بھی منڈلاتے رہیں گے۔

پاکستان سمیت تیونس، گھانا اور لبنان کو بھی بہ یک وقت غذا اور قرضوں دونوں کے بحران کا سامنا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غذائی عدم تحفظ اور قرضوں کے کرائسز کا بہ یک وقت موجود ہونا ان ممالک میں عدم استحکام کا سبب بن سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیلاب سے 8 لاکھ ایکڑ سے زیادہ فصلیں تباہ ہوئیں، تاہم حالیہ سیلاب سے پہلے ہی پاکستان مہنگی غذائی ضروریات کا شکار تھا، اور غذائی اشیا کی مہنگائی 27 فی صد کے لگ بھگ تھی، سیلاب کے بعد پاکستان میں اجناس کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افریقہ، شمالی افریقہ اور جنوبی افریقہ بھی غذائی عدم تحفظ کو بڑھا رہے ہیں، ابھرتی ہوئی بعض معیشتیں قرضوں کی ادائیگیوں کے دباؤ کا شکار رہیں گی۔

رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں پاکستان پر دیوالیہ ہونے کے خطرات منڈلاتے رہیں گے، ابھرتی معیشتوں میں ارجنٹائن، مصر، گھانا، کینیا، تیونس، پاکستان اور ترکی شامل ہیں، جنھیں ڈیفالٹ کے خطرات لاحق ہیں۔

پاکستان، بھارت اور افغانستان میں آبی وسائل کی رکاوٹیں بھی زیادہ ہیں، پانی کا حصول ذمہ دار خواتین کی صحت اور تعلیم پر اثر انداز ہو رہا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آبی ضروریات کے نتیجے میں پڑوسی ممالک کے درمیان طویل تنازعات بھی پیدا ہوئے، پاکستان، بھارت اور افغانستان میں ماضی کے آبی تنازعات اور دہشت گردی تک کی نوبت آئی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں