تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

"نئی عالمی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا” چند ہفتے اہم قرار

ماسکو : روسی فوجی تجزیہ کار نے دنیا کو کیا خبردار کیا ہے کہ اگلے چار ہفتوں میں نئی عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے، یہ پیشگوئی انہوں نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے ایک آزاد فوجی تجزیہ کار پیویل فیلجین ہاوئر نے متنبہ کیا ہے کہ چار ہفتوں میں دنیا یورپی یا حتیٰ کہ عالمی جنگ کا مشاہدہ کرے گی۔

روسی فوجی تجزیہ کار پیویل فیلجین ہاوئر نے یہ پیش گوئی باغی زیر قبضہ مشرقی یوکرائن اور ملحقہ کریمیا کے قریب علاقوں میں بڑے پیمانے پر روسی فوجی نقل و حرکت کا تجزیہ کرنے کے بعد کی ہے جبکہ مغربی ممالک پہلے ہی روس کی فوجی نقل و حرکت پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں ۔

فوجی تجزیہ کار پیویل فیلجین ہاوئر کا خیال ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے ان معاملات پر تشویش کا اظہار کرنا ٹھیک ہے کیوں کہ روس کے ورونز،  روستوف اور کرسنوڈار علاقوں میں غیر تصدیق شدہ نئی فوٹیج میں فوجی نقل و حرکت ظاہر ہوئی ہے۔

کچھ فوٹیجز میں درجنوں فوجی ہیلی کاپٹر سرحد کے قریب دیکھے گئے ہیں۔ ٹرینوں اور دیگر فوجی گاڑیوں کی نقل و حمل کو مذکورہ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے۔

فوجی تجزیہ کار پیویل فیلجین ہاوئر نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ اس بحران میں پین یورپی جنگ میں اضافے کی توقع ہے لیکن ابھی ممکنہ طور پر کیا یہ ہوگا یا نہیں؟ آئیں انتظار کریں اور دیکھیں چونکہ تناؤ اب مزید بڑھتا جارہا ہے۔

اسی لیے ہاؤئر نے دعویٰ کیا کہ اب اسے یوکرین میں روس کے ارادوں کا تعین کرنے کے لئے ایک ماہر نفسیات کی خدمات کو حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

فوجی تجزیہ کار پیویل فیلجین ہاوئر نے کہا ہے کہ یہ سوال کسی نفسیاتی ماہر سے کیا جائے۔ کیا مجھے وضاحت کرنے کی ضرورت ہے؟ حقائق موجود ہیں۔ سب کچھ پہلے سے ہی ہورہا ہے۔ دھمکیاں بڑھ رہی ہیں اور تیزی سے

کہ اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ میڈیا میں اس پر زیادہ بحث نہیں کی جارہی ہے لیکن ہم بہت خراب علامتیں دیکھ رہے ہیں۔

امریکا کا مؤقف کیا ہے؟

اسی اثنا میں امریکہ نے یوکرین سے اپنی مستقل حمایت کا وعدہ کیا ہے۔ جمعرات کو امریکی دفاعی عہدے داروں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ روس میں ہونے والی فوجی نقل و حرکت سے بخوبی آگاہ ہیں۔

دوسری جانب روس نے بھی عزم کیا ہوا ہے کہ اگر نیٹو نے یوکرین میں فوج بھیجنے کا فیصلہ کیا تو جواب میں سخت اقدامات  اٹھائے جائیں گے۔ یوکرائن نے اب الزام عائد کیا ہے کہ کریمیا میں 32,700 روسی فوجی موجود ہیں۔

اس کے علاوہ یوکرین کے کمانڈر انچیف رسلان خومچاک نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ ملک ان تمام ممکنہ منظر ناموں کے لئے تیار ہے جو آنے والے وقت میں پیش آسکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -