اشتہار

دنیا کی تیز رفتار چیونٹی

اشتہار

حیرت انگیز

برلن: جرمنی کے تحقیقی ماہرین نے دنیا کی تیز رفتار چیونٹی تلاش کرلی جو ایک سیکنڈ میں 855 ملی میٹر کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمنی کے ماہرین تیز رفتاری سے چلنے والے حشرات الارض اور کیڑے مکوڑوں کی تلاش میں تھے، اسی دوران انہیں صحرا میں سلور چیونٹی نظر آئی۔

ماہرین کے مطابق گاٹاگلیپس بمبی سینا نامی اس چیونٹی کا کوئی مدمقابل نہیں کیونکہ یہ ایک سیکنڈ میں 855 ملی میٹر کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

- Advertisement -

تحقیقی ماہرین کے مطابق چیونٹی ایک سیکنڈ میں تقریباً 34 انچ آگے بھاگتی ہے، یہ بظاہر معمولی فاصلہ ہے مگر بمبی سینا کے لحاظ سے زیادہ ہے کیونکہ یہ  جسم سے 108 گناہ دور  کی مسافت بنتی ہے۔

ماہرین نے اس حوالے سے تقابلی رپورٹ بھی جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ اگر یوسین بولٹ اسی تناسب سے دوڑے تو وہ 60 منٹ میں 800 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکتا ہے۔

تحقیقی ماہرین کے مطابق سلور چیونٹی کروڑوں سالوں سے صحرا میں موجود ہے اور اس نے یہیں برق رفتاری سے دوڑنا سیکھا۔

ماہرین کے مطابق ریگستان میں گرمی کی شدت کے باوجود گلیپس کو سورج کی تپش متاثر نہیں کرتی یہی وجہ ہے کہ وہ دن میں بھی دوڑتی نظر آتی ہے، لمبی ٹانگوں کی بدولت چیونٹی کا جسم گرم ریت پر نہیں لگتا اور قدرتی طور پر اس میں ایسا پروٹین پایا جاتا ہے جو گرمی برداشت کرنے میں مدد دیتا ہے۔

تحقیق کے دوران ماہرین نے مشاہدہ کیا کہ چیونٹیاں دن میں گھر سے نکلتے وقت چھوٹا راستہ اختیار کرتی ہیں تاکہ جلدی واپسی ہو، وہ سارا دن بل سے باہر آنا جانا لگاتی ہیں اور رات میں بالکل نظر نہیں آتیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں