کراچی: پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل محمد یاسر پیرزادہ نے کہا ہے کہ جو فیڈریشن پی ایس بی سے کروڑوں روپے فنڈز لیتی ہے، وہ ہم سے الگ کیسے ہو سکتی ہیں؟
تفصیلات کے مطابق ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ محمد یاسر پیرزادہ نے آج کراچی میں پی ایس بی کراچی ڈویژن کا تفصیلی معائنہ کیا، اور جاری تعمیراتی کاموں پر بریفنگ دی گئی۔
جب ان سے صحافیوں نے سوال کیا کہ کچھ ایسوسی ایشنز بورڈ سے الحاق توڑنے کی دھمکیاں دے رہی ہیں، تو یاسر پیرزادہ نے کہا کہ ہم نے ایک فیڈریشن کو 11 کروڑ روپے دیے ہیں، وہ کیسے دھمکی دے سکتی ہے کہ وہ پی ایس بی سے علیحدہ ہو جائے گی۔
انھوں نے کہا جس سیکریٹری کا ہماری ویب سائٹ پر نام نہیں ہے ہم اس کو ہاکی کا سیکریٹری نہیں مانتے، ہاکی کے اندر بہت زیادہ گروپنگ ہے۔
ڈوپنگ کے حوالے سے ڈی جی نے کہا کہ واڈا کے کہنے پر 150 ایتھلیٹ کے ڈوپ ٹیسٹ لیے گئے ہیں، پی او اے کے الیکشن پر تحفظات تھے وہ ہم نے آئی او سی کو بتایا، جس بندے کو ڈوپنگ پر پابندی لگائی گئی ہے وہ کیسے ووٹر لسٹ کا حصہ ہو سکتا ہے۔
ایتھلیٹس کے انعام کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ایتھلیٹ کے لیے اسپورٹس بورڈ سب سے پہلے ہے، ایک کمیٹی بنائی ہے جو فاتح ایتھلیٹس کے انعام کے حوالے سے فیصلہ کرے گی، جو انفرادی طور پر جاتے ہیں ان کی بھی اسکروٹنی ہوا کرے گی۔
پی ایس بی کراچی ڈویژن کے حوالے سے یاسر پیرزادہ نے کہا کہ یہ جگہ 24 ایکڑ پر محیط ہے اور بہت سی سہولیات یہاں فراہم کی جا سکتی ہیں، اور ایک اچھا ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے، اس لیے یہاں بہت سے تعمیراتی کام شروع کر دیے ہیں، جو بھی یہاں اکیڈمی چلانا چاہتے ہیں تو ہمیں پروپوزل بھیج سکتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ایڈمن بلاک، ہوسٹل، جمنازیم اور سوئمنگ پول کے لیے بجٹ الاٹ کیا جا چکا ہے، نجی کمپنیوں کو دعوت دیتے ہیں یہاں آ کر سرمایہ کاری کریں، ایسا ماڈل بنا سکتے ہیں کہ نجی کمپنی چیزوں کو مینٹین کریں گے، اور تمام سینٹرز میں یہی فارمولا بنانے جا رہے ہیں۔