لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما اور سابق وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے ساتھ گفتگو کی آڈیو لیک کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔
یاسمین راشد نے میڈیا سے گفتگو میں آڈیو لیک پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ان لوگوں نے بنانا ری پبلک بنا دیا ہے، میری آڈیو کو ریکارڈ کیا گیا میں اس کے خلاف ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی چھٹی بڑی پارٹی کے چیئرمین پر تم لوگوں نے قاتلانہ حملہ کروایا، شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ سارے ملوث ہیں، ان لوگوں نے ملک کا بیڑہ غرق کیا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ لوگ کسی کی کال کو ٹیپ نہیں کر سکتے، اس طرح کی حرکتوں سے آپ ملک کو کمزور کرتے ہیں، سوال پوچھتے ہیں کہ آپ نے اس سے کیوں بات کی، میں ہر ایک سے بات کر سکتی ہوں۔
’یہ کہتے ہیں ہم نے عمران خان کو حراست میں لینا ہے۔ آپ سب کو حراست میں لے لو ہم اللہ کے سوا کسی سے نہیں گھبراتے۔‘
یاسمین راشد نے کہا کہ آئین کا تقاضہ ہے کہ 90 روز میں آپ الیکشن کرائیں، جب بھی الیکشن ہوں گے عمران خان ہی جیتیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ تمام نوٹسز ہمیں ہی مل رہے ہیں، نگراں حکومت تو ہے ہی نہیں یہ تو اصل میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے، ہم پُرامن لوگ ہیں اور پُرامن طور پر احتجاج کر رہے ہیں۔
لیک ہونے والی آڈیو میں کیا گفتگو ہوئی؟
آڈیو میں یاسمین راشد کہتی ہیں کہ ڈوگر صاحب آپ کا کیاحال ہے ، کوئی اچھی خبر بتائیں آرڈر ہوگئے ہیں۔ اس پر غلام محمود ڈوگر نے بتایا کہ ابھی تک آرڈرنہیں ملے۔
رہنما پی ٹی آئی نے سوال کیا کہ ان کا ارادہ بھی ہے؟ میں ویسے ہی پوچھ رہی ہوں تو سی سی پی او لاہور کہنے لگے کہ نہیں نہیں وہ تو سپریم کورٹ سے آرڈر ہونے ہیں، ان شاء اللہ جیسے ہی آرڈرہوں گے، مل جائیں گے، ہمارےبندے وہاں بیٹھےہیں، جس پر یاسمین راشد نے کہا اچھا۔
غلام محمود ڈوگر کا کہنا تھا کہ ڈاک پر سائن ہوتے ہیں وہ عدالتی وقت کے بعد ملتی ہے۔ اس پر یاسمین راشد نے کہا کہ اچھا تو وہ خان صاحب کافی کنسرن تھے، میں نے بتایا میری خبر کے مطابق ابھی تک ان کو آرڈرنہیں ملے، آج ہماری رات خاموشی سے گزر جائے گی؟میں ویسے پوچھ رہی ہوں۔
سی سی پی او لاہور نے یاسمین راشد کو جواب دیا کہ اللہ تعالیٰ خیر اور کرم کرے تو رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں نے کہاں آتے ساتھ ہی آپ سےمشکل سوال کردیا ہے۔