تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

سال 2018: پاکستان میں کھیلوں کے میدان آباد ہوگئے

سال 2018 جہاں ایک جانب پاکستان میں تبدیلی کا سال تھا ، وہیں وطنِ عزیز کے کھیل کےمیدانوں کے لیے بھی یہ ایک امید افزاء سال قرار پایا ہے۔

اس رپورٹ میں ہم دیکھیں گے کہ کون کون سے کھیلوں کے بین الاقوامی مقابلے پاکستان میں منعقد ہوئے، اوران میں بین الاقومی کھلاڑیوں کی شرکت سے پاکستان کا مثبت تاثر مرتب ہونےمیں کس حد تک مدد ملی۔

سال دوہزار اٹھارہ پاکستان میں کھیلوں کے حوالے سے ایک خوش آئند سال رہا ۔ بین الاقوامی کھیل اور کھلاڑیوں کی پاکستان آمد ہوئی، ایونٹس کا کامیاب انعقاد کیا گیا ، پی ایس ایل سے لے کر ہاکی ورلڈ الیون اور ریسلنگ، مکسڈ مارشل آرٹس اور ایشین گالف کی میزبانی نے ملک کے بہتر امیج کو اجاگر کیا۔

جنوری میں ہاکی ورلڈ الیون سے یہ سلسلہ شروع ہوا۔ ورلڈ الیون نے پاکستان کا دورہ کرکے بین الاقوامی مقابلوں کے لیے پاکستان کے دروازے کھول دیے۔

رواں سال مارچ میں کراچی میں پاکستان سپر لیگ کے فائنل کا انعقادسب سے بڑی کامیابی رہی۔روشنیوں کا شہر غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد سے جگمگا اٹھا۔

اکتوبر میں گالف کا میلہ سجا اور گیارہ سال بعد ایشین ٹور گالف چیمپیئن شپ کی میزبانی شہرقائد کو ملی۔ اس ایونٹ میں پورے ایشیا سے پروفیشنل گالفرز کراچی تشریف لائے۔

اکتوبر میں ہی لاہور میں براوو مکسڈ مارشل آرٹس ایونٹ کا انعقاد ہوا جس میں 11ملکوں کے مارشل آرٹسٹ شریک ہوئے ۔ یہ ایونٹ اے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کی کاوشوں کا نتیجہ تھا۔

نومبر میں کراچی اور اسلام آباد میں اسکواش کے کھلاڑیوں نے کھیل جمایا، انٹر نیشنل اسکواش چیمپئن شپ کے انعقاد نے پاکستان کا مثبت تاثر دنیا میں پیش کیا، ایونٹ میں دنیا بھر سے کھلاڑی شریک ہوئے۔

دسمبر میں کراچی اور لاہور میں ’رنگ آف پاکستان‘ میں بین الاقوامی پروفیشنل ریسلرز نے اپنا رنگ جمایا، بین الاقوامی ریسلرز میں امریکا ، کینیڈا اور برطانیہ سمیت 20 ممالک کے ریسلر شامل تھے۔

دسمبر میں ہی پاکستان میں 14 سال بعد فیڈریشن آف انٹرنیشنل ہاکی کے تعاون سے اوپن ہاکی چیمپئن شپ کا انعقاد بھی ممکن ہوسکا اور مستقبل میں منعقد ہونے والے پاکستانی ہاکی سپرلیگ کے انعقاد سے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔

ٹینس کے کورٹس بھی آباد ہوئے اور گزشتہ سال ہونے والے ڈیوس کپ کے بعد پاکستان مزید کئی ایونٹس کا بھی میزبان رہا۔

الغرض سال 2018 کا ڈوبتا سورج پاکستان میں کھیلوں کے میدانوں کو ایک بار پھر آباد دیکھ کر ڈوبے گا اور ہمیں امید ہے کہ سال 2019 کا نیا سورج بھی کامیابی کی کرنیں بکھیرتا طلوع ہوگا۔

Comments

- Advertisement -