یمن کے حوثی نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد قبضے میں لیے گئے جہاز کے عملے کو رہا کر دیا۔
یمن میں حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے گلیکسی لیڈر کارگو جہاز کے عملے کو رہا کر دیا ہے جسے انہوں نے اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے آغاز کے فوراً بعد ضبط کیا تھا۔
ایران سے منسلک گروپ نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ فلپائنی، میکسیکن، رومانیہ، بلغاریائی اور یوکرین کے 25 افراد پر مشتمل عملہ جنہوں نے قید میں 430 دن گزارے ہیں انہیں حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی کے حکم پر عمان منتقل کیا گیا ہے۔
گروپ کی سپریم پولیٹیکل کونسل نے کہا کہ یہ رہائی "حماس تحریک اور سلطنت عمان کی ثالثی کے ساتھ ہم آہنگی سے” ہوئی ہے۔
کونسل کا کہنا تھا کہ یہ "غزہ کی حمایت اور جنگ بندی معاہدے کی حمایت کے لیے جنگ کے فریم ورک کے اندر” ہوا۔
امریکہ میں قیادت کی تبدیلی کے ساتھ، مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد یمن کے حوثیوں نے بھی بحیرہ احمر میں جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو حملوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے یمن کے حوثیوں نے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ ہونے کے بعد اسرائیل کیخلاف حملے روکنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
حوثیوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثی اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کا احترام کریں گے۔ غزہ پٹی میں جنگ بندی کے بعد اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے بند کردیں گے۔
یاد رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ 3 مرحلے پر مشتمل ہوگا، معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتوں پر مشتمل ہوگا، پہلے مرحلے کے دوران اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد کے اندر 700 میٹر تک خود کو محدود کرلے گی۔