تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کیا کرونا وائرس ہمارے کپڑوں میں بھی زندہ رہ سکتا ہے؟

دنیا بھر کو متاثر کرنے والا کرونا وائرس مختلف اشیا کے ذریعے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہورہا ہے، ماہرین کے مطابق کپڑے بھی اس وائرس کی افزائش کا سبب بن سکتے ہیں۔

آسٹریلیا کی ایک وائرولوجسٹ پروفیسر ساشا بریڈ کا کہنا ہے کرونا وائرس ہمارے کپڑوں میں بھی گھر بنا سکتا ہے اور اس کے بعد ہمیں اپنا نشانہ بنا سکتا ہے تاہم کپڑوں سے کرونا وائرس کا خطرہ ختم کرنے کے لیے انہیں معمول کے مطابق دھو لینا کافی ہے۔

پروفیسر ساشا کے مطابق 56 سینٹی گریڈ تک گرم کیے ہوئے پانی سے کپڑوں کو دھو لینا بہتر رہے گا۔

انہوں نے بتایا کہ وائرس کسی زندہ خلیے میں ہی زندہ رہ سکتا ہے، اگر وہ کسی بے جان سطح پر موجود ہوگا تو یا تو کسی کو متاثر کردے گا ورنہ اگر اسے میزبان نہ ملا تو وہ کچھ وقت میں مر جائے گا۔

پروفیسر ساشا کے مطابق کرونا وائرس نرم بے جان سطح پر سخت بے جان سطح کی نسبت کم وقت کے لیے زندہ رہتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ نرم اشیا جیسے کپڑے اپنے اندر سے نمی کو گزرنے دیتی ہیں جس سے وائرس کے زندہ رہنے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔

اس کے برعکس سخت اشیا جیسے موبائل فون کی سطح یا دروازے کا ہینڈل نمی کو جذب نہیں کرتا اور وائرس کو پھلنے پھولنے کے لیے بہتر ماحول فراہم کرتا ہے، نمی کی وجہ سے نرم سطح پر وائرس کی عمر 24 گھنٹے جبکہ سخت سطح پر 72 گھنٹے ہوجاتی ہے۔

کوئنز لینڈ کی گرفتھ یونیورسٹی کے پروفیسر مک میلن نے بھی اس کی تصدیق کی۔ ان کے مطابق کپڑوں کو معمول کے مطابق دھو لینا انہیں کرونا وائرس سے پاک کر سکتا ہے۔

پروفیسر مک میلن کا کہنا ہے کہ وائرس پروٹین اور چکنائی کا بنا ہوا ہوتا ہے، گھریلو استعمال میں آنے والا صابن اور ڈٹرجنٹ اسے ختم کرسکتا ہے۔

ان کے مطابق گرم پانی سے کپڑوں کو دھونا انہیں مکمل طور پر وائرس اور جراثیم سے پاک کرسکتا ہے تاہم اگر ٹھنڈے پانی سے دھو لیا جائے اور ڈٹرجنٹ استعمال کیا جائے تب بھی یہ وہی نتائج دے گا۔

Comments

- Advertisement -