لاہور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ یوحنا آباد میں دو افراد کو زندہ جلانے کے الزام میں گرفتار 40 ملزمان کو راضی نامے کی بنیاد پر بری کر دیا جب کہ جلاو گھیراو اور توڑ پھوڑ کے دو مقدمات کے 47 ملزم بھی شک کی بنا پر بری کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے یوحنا آباد کے چار مقدمات کا فیصلہ سنادیا، عدالت نےدو افراد کو زندہ جلانے کے دو مختلف مقدمات کے40 ملزمان کوراضی نامے کی بنیاد پر بری کر دیا۔
عدالت نےجلاو گھیراو اور توڑ پھوڑ کے الزام میں گرفتار 47 ملزمان کو دیگر دو مقدمات میں ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر شک کافائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا۔
فیصلے سے قبل ملزمان کو جیل سے سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا، عدالت نےزندہ جلائے جانے والے مقتول نعیم اور مقتول بابر نعمان کے قانونی ورثا کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد فیصلہ سنایا ،مقتولین کے وارثوں محمد اقبال، محمد نواز اور خدیجہ بی بی نے عدالت کے روبرو اپنے بیانات قلمبند کرائے۔
مقدمے کے مدعیوں نےپانچ سال بعد صلح کی درخواست عدالت میں جمع کرائی تھی،ملزموں نے بھی راضی نامے کی بنیاد پر بریت کی درخواست دائر کر رکھی تھی. سانحہ یوحنا آباد کے چار مقدمے تھانہ نشتر کالونی میں درج کئے گئے ،دو افراد کو زندہ جلانے کے مقدمے میں 42 ملزم نامزد تھے،دو ملزم دوران ٹرائل جیل میں ہی بیماری کے باعث وفات پا چکےہیں۔