سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں حالات بدستورکشیدہ ہیں، بھارت کی ریاستی دہشتگردی کیخلاف آج یوم استقلال منایا جارہا ہے، کشمیریوں کو مسلسل اٹھارویں ہفتے نمازجمعہ سے محروم رکھنے کے لئے سرینگر میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔
مقبوضہ کشمیرکے عوام بھارت کے غاصبانہ تسلط اور ظلم کے سامنے ہار ماننے کو تیار نہیں، بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف آج یوم استقلال منایا جارہا ہے، سرینگرمیں جامع مسجد تک آزادی مارچ کیا جائے گا۔
کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کو احتجاج سے روکنے کے لئے سرینگرمیں کرفیو نا فذ کردیا۔
بھارتی فورسز کی جانب سے سرچ آپریشن کے بہانے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے آزادی مارچ میں شرکت پر درجنوں سرکاری ملازمین کو برطرف کردیا۔
مزید پڑھیں : کشمیری 17 ہفتوں سے نماز جمعہ سے محروم
کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کو احتجاج سے روکنے کے لئے غیر اعلانیہ کرفیو لگا رکھا ہے، گھرگھر چھاپے مار کر نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔
مقبوضہ وادی میں نامعلوم افراد کی جانب سے اسکولوں کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
گذشتہ روز حریت رہنما یاسین ملک کو گرفتار اور میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظربند کردیا گیا۔
مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر،یاسین ملک گرفتار،میر واعظ عمر فاروق نظر بند
سید علی گیلانی نے یاسین ملک کی گرفتاری اور میرواعظ کی نظربندی کی شدید مذمت کی ہے، بھارتی فورسزکے ظلم وستم کے خلاف حریت کانفرنس کی اپیل پرسترہ نومبرتک احتجاج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ حریت رہنماء برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر میں ہزاروں افراد نے بھارتی تسلط کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا اور مسلسل اٹھارہ ہفتوں میں بھارتی فوج نے ایک سو سے زائد کشمیری شہید کردیئے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی اور اپنی بینائی سے محروم ہوچکے ہیں اور 9 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔