جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ ایپ‘‘ بجلی صارفین کی اوور بلنگ کی شکایات کم ہو سکیں گی؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کے اکثر بجلی صارفین کو بھاری بھرکم بلوں سمیت غلط ریڈنگ کی بھی شکایات ہیں وزارت توانائی نے اس مسئلے کا حل نکال لیا ہے۔

پاکستان میں بجلی پہلے ہی خطے کے دیگر ممالک کے تناسب سے مہنگی ہے۔ اس پر غلط اور زائد ریڈنگ بل صارفین کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہیں۔ اکثر ایسی خبریں میڈیا کی زینت بنتی ہیں کہ بجلی تقسیم کار کمپنی نے ایک کمرے کے گھر کو لاکھوں کا بل بھیج دیا۔

وزارت توانائی نے اس مسئلے کا حل نکال لیا ہے اور اس سمت اہم قدم اٹھاتے ہوئے ’’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ کے نام سے ایک نئی اسکیم متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

گزشتہ دنوں وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے اعلان کیا تھا کہ اوور بلنگ کی شکایات دور کرنے کے لیے صارفین کو اپنی بلنگ خود کرنے کا اختیار دیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد بلوں کے نظام میں شفافیت پیدا کرنا، اوور بلنگ جیسے دیرینہ مسئلے کا موثر حل نکالنا اور صارفین کو اس عمل میں براہ راست شریک کرنا ہے۔

وفاقی وزیر نے اس حوالے سے ’’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ کے نام سے ایک اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اسکیم کے تحت بجلی صارفین اپنے موبائل فون سے اپنے میٹر کی ریڈنگ ایپ پر بھیج سکیں گے۔

اس سکیم کے تحت ملک بھر میں بجلی کے گھریلو صارفین کو یہ اختیار دیا جا رہا ہے کہ وہ ہر ماہ اپنے بجلی کے میٹر کی ریڈنگ خود لیں اور اسے ایک مخصوص موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے متعلقہ بجلی کی تقسیم کار کمپنی کو ارسال کریں۔

اس مقصد کے لیے پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی) نے ایک موبائل ایپ تیار کی ہے جو عام اینڈرائیڈ فون پر استعمال کی جا سکے گی اور جسے اس انداز میں تیار کیا گیا ہے کہ عام صارف بھی اسے بآسانی استعمال کر سکے۔

صارف کو ہر ماہ مخصوص تاریخوں کے اندر اپنے میٹر کی واضح تصویر لینا ہو گی، جس میں ریڈنگ صاف دکھائی دے رہی ہو، اور اسے موبائل ایپ پر اپ لوڈ کرنا ہو گا۔ یہ تصویر اور ریڈنگ متعلقہ کمپنی کے ریکارڈ سے موازنہ کی جائے گی۔ اگر صارف کی بھیجی گئی اور سابقہ ریڈنگ میں کوئی فرق یا تضاد نہ پایا گیا تو اسے قبول کر لیا جائے گا۔

بصورتِ دیگر ادارہ میٹر ریڈر کے ذریعے اس کا جائزہ لے کر بل میں فوری طور پر درستگی کرے گا۔ اس نظام کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ صارف کی بھیجی گئی تصویر بجلی کے بل پر بھی شائع کی جائے گی تاکہ اسے یقین ہو کہ اس کی فراہم کردہ معلومات پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں