تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ظل شاہ قتل اور ہنگامہ آرائی کیس، عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع

انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ قتل اور ہنگامہ آرائی کیس میں سابق وزیراعطم کی عبوری ضمانت میں میں 19 مئی تک توسیع کردی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد دہشتگردی لاہور کی عدالت نے تھانہ ریس کورس پارک میں درج پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ قتل اور ہنگامہ آرائی توڑ پھوڑ مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا ہے اور ان کی عبوری ضمانت میں 19 مئی تک توسیع کر دی ہے جب کہ اے ٹی سی نے آج ان کی حاضری معافی کی درخواست بھی منظور کر لی ہے۔

آج جب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ قتل اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں تحریک انصاف کے پانچ رہنماؤں کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی تو جج اعجاز احمد بٹر نے پی ٹی آئی چیئرمین وسابق وزیراعظم عمران خان کو آج صبح گیارہ بجے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

بعد ازاں عمران خان کے وکیل سلمان صفدر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ پی ڈی ایم نے دھرنا دیا ہوا ہے۔ باہر امن وامان کی صورتحال خراب ہے۔ ہم 9 مئی کے بعد کے مقدمات میں بھی ضمانت کی درخواستیں دائر کر رہے ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی سیکیورٹی کے باعث حاضری سے استثنیٰ دیا۔ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے استدعا ہے کہ اے ٹی سی بھی آج کیس میں حاضری سے استثنیٰ دے۔

اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں عدالت سے زمان پارک تک کہاں احتجاج ہو رہا ہے؟ جس پر سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پولیس بتا سکتی ہے کہ وہاں مخالفین موجود ہیں اس لیے آج حاضری پر معافی دی جائے یا ویڈیو لنک سے حاضری لگوائی جائے۔

جج اعجاز بٹر نے پھر استفسار کیا کہ میرا سادہ سوال ہے کہ عدالت سے زمان پارک تک کیا خطرہ ہے؟ اگر کوئی خطرہ نہیں تو پھر حاضری معافی کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ایسے بہت سے خدشات ہیں جو عدالت کے روبرو پیش کریں گے۔

عدالت نے کہا کہ جب سے عمران خان کی پٹیشن لگی ہوئی ہے وہ ایک بار ہی پیش ہوئے ہیں، یہ کوئی لاجک نہیں کہ سیاسی مخالفین کی وجہ سے حاضری نہ ہو۔

سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے کہا کہ چاہتے ہیں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہونے سے بچیں، ہم عدالتوں میں سرنڈر کر رہے ہیں لیکن بہت سی چیزیں دیکھ رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ جب تک آپ کو ضمانت ملی ہوئی ہے گرفتاری کا کوئی ڈر نہیں، کیا آپ کے پاس کوئی ایسی معقول وجہ ہے کہ حاضری سے استثنیٰ دیا جائے؟

پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل نے کہا کہ لاہور میں بہت افسوسناک واقعات ہوئے جس کی سب نے مذمت کی، عمران خان نے بھی ان واقعات سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا۔

عدالت نے کہا کہ آپ ان کے سیاسی موقف کو الگ رکھیں، اگر آپ کوئی وجہ نہ بتا سکیں تو میں ضمانت خارج کردوں گا۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ کسی نامعلوم مقدمہ میں گرفتار کر لیا جائے اس لیے ایک چھوٹی تاریخ دے دیں۔ جس پر جج اعجاز بٹر نے کہا کہ میں دیکھتا ہوں کہ کیا ہو سکتا ہے۔

اس موقع پر سرکاری وکیل نے عدالت سے عمران خان کی عبوری ضمانت خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ بغیر پیش ہوئے ضمانت نہ دی جائے۔

عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اس سے قبل عدالت نے 2 مقدمات میں 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت خارج کر دی جن میں عمر ایوب، فواد چوہدری، حماد اظہر، فرخ حبیب، اعجاز چوہدری اور میاں محمود الرشید شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -
عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں