واشنگٹن:امریکی عوام ایوان نمائندگان کے 435 اور سینٹ کے 33 اراکین کو منتخب کرنے کیلئے چار نومبر کو ووٹنگ میں حصہ لیں گے۔
امریکی عوام ایوانِ نمائندگان کے چار پینتیس ارکان اور سینیٹ کے تینتیس اراکین کو منتخب کرنے کے لئے ووٹنگ کا حق استعمال کریں گے، ان مڈٹرم انتخابات میں مختلف ریاستوں سے اڑتیس نئے گورنرز ،چھیالیس ریاستوں کے نمائندے اور لوکل باڈیز کا چناؤ عمل میں آئے گا۔
ایک سروے کے مطابق صدر اوباما کی مخالف قوتوں کی کامیابی کی توقع زیادہ ہے۔
عام خیال ہے کہ ری پبلیکن پارٹی ایوانِ نمائندگان میں اپنی سترہ نشستوں کی برتری نہ صرف برقرار رکھے گی بلکہ عین ممکن ہے کہ اِس میں کچھ اضافہ ہو، وہ سینیٹ میں بھی زیادہ سیٹیں لے سکتی ہے، جہاں اس وقت ڈیموکریٹس کی اکثریت ہے۔
سروے کے مطابق چارنومبر کے انتخابات میں ری پبلکنز کو ڈیموکریٹس پر سینیٹ میں بھی اکثریت حاصل ہوجائے گی، ری پبلکنز کو ڈیموکریٹس پر سینیٹ میں اکثریت حاصل کرنے کیلئے کم سے کم چھ سیٹوں پر فتح حاصل کرنا ہوگی۔
ری پبلکنز کے مطابق وہ ڈیموکریٹس سے آرکنسس، مونٹانا، ساؤتھ ڈکوٹا اور ویسٹ ورجینیا کی نشستیں حاصل کر لیں گے۔ ری پبلکنز اس وقت ڈیموکریٹس کو الاسکا، کولوراڈو، آئیوا، نیو ہیمپشائر، اور نارتھ کیرولینا میں سخت مقابلہ دے رہے ہیں۔
سروے کے مطابق صدر اوباما کی الیکشن مہم میں تقریر بھی ڈیموکرٹیس کے امیدواروں کے لئے نقصان دے رہی ہے۔