کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ پاکستان میں نئے انتظامی یونٹس کاقیام وقت کی اہم ضرورت ہے جس سے اب انکارنہیں کیاجاسکتا۔ انہوں نے یہ بات آج ڈیفنس اینڈ کلفٹن ریزیڈینٹس کمیٹی کے زیراہتمام منعقد کئے جانے والے سیمینار سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہی۔
سیمینار کاموضوع ” نئے انتظامی یونٹس کے قیام کی ضرورت “ تھا۔ سیمینارمیں ملک کے ممتاز دانشوروں،ادیبوں ، سینئرصحافیوں ، کالم نگاروں، سابق بیورکریٹس اورزندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی ۔
الطاف حسین نے کہاکہ نئے انتظامی یونٹس کے قیام کامعاملہ کوئی زبانی ،کلامی اورہوائی بات نہیں بلکہ یہ معاملہ حقائق کوسننے ، سنانے ، سمجھنے اورسمجھانے کاہے تاکہ اس معاملے کونفرت اورتعصب کی عینک سے دیکھنے کے بجائے حقائق کی نظرسے دیکھاجائے اور حقاق کی روشنی میں اسے حل کیاجائے۔
انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں اس معاملے کوسمجھنے سے گریز کیاجارہاہے اور اسے سمجھنے کے بجائے نفرت کانشانہ بنایاجارہاہے۔ الطاف حسین نے سیمینار میں دانشوروں اورسینئرصحافیوں کی جانب سے کی جانے والی تقاریر کوسراہااورکہاکہ نئے انتظامی یونٹس کے موضوع پر کی جانے والی تقاریرمیں علم اورمعلومات کاذخیرہ ہے
لہٰذا ان کو کتابچے کی شکل میں مرتب کیاجائے تاکہ اسے عوام خصوصاً نوجوانوں میں تقسیم کیاجائے اورانہیں اس معاملے سے آگاہی حاصل ہوسکے اوروہ نعروں اورحقائق میں تمیزکرسکیں۔
انہوں نے نئے صوبوں کے قیام کے حوالے سے ” صوبے کیوں ضروری ہیں“ کے عنوان سے نہایت شاندارکتاب مرتب کرنے پر ممتاز دانشور اور کالم نگار خلیل نینی تال والا کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔