سکھر: ایس ایس پی سکھر نے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما اور سابق سینیٹر ڈاکٹر خالد محمود سومروکے قتل میں ملوث پانچ ملزمان کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کی سفار ش کردی۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی سکھر نے سیکریٹر ی داخلہ کو لکھے جانےو الے خط میں کہا ہے کہ ڈاکٹر خالد محمود کا قتل دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے اس لئے یہ مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو انتیس نومبر کی صبح مسجد میں نماز فجر ادا کرتے ہوئے فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا تھا،جس کی ایف آئی آر ان کے بیٹے راشد محمود سومرو کی مدعیت میں سائٹ تھانے میں درج کی گئی تھی ۔
پولیس نے تحقیقات کے دوران پانچ ملزمان حنیف بھٹو ،مشتاق مہر ،الطاف جمالی، دریاخان جمالی اور سارنگ چانڈیو کوگرفتار کر لیا تھا۔
علاوہ ازیں جمیعت علماء اسلام کے مقتول رہنما خالد سومرو شہید کے پانچ ملزمان کا حتمی چالان مقامی عدالت میں پیش کردیا گیا۔
خالد محمودسومرو کو سکھر میں شہید کیا گیا تھا۔ان کے قتل میں ملوث پانچ ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے عدالت میں ان کا چالان جمع کرایا۔
پانچوں ملزمان کو عدالت نے سکھرجیل منتقل کرنے کا حکم دیا اور مزید کارروائی تک سماعت ملتوی کردی۔ ملزمان کو بکتربند گاڑیوں میں سخت سکیورٹی کے حصارمیں عدالت لایاگیا تھا۔