اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمران خان اورطاہرالقادری کوکل عدالت میں اپنےموقف کی وضاحت پیش کرنےکاحکم دےدیا۔ سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدام اوردھرنوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ نےکی۔ اعلیٰ عدالت نےدلائل سُننے کے بعد عمران خان اور ڈاکٹرطاہر القادری کونوٹسز جاری کردیئے اورعدالت میں اپنے موقف کی وضاحت کرنےکا حکم دیا۔
چیف جسٹس ناصرالملک نے کہا راستے بند ہونے کے باعث متعددوکلا عدالت نہیں پہنچ سکے،، جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس میں کہا کہ احتجاج کرنا کسی کاحق ہے تو وہ اس طرح نہیں ہوسکتاہے کہ دوسرے کی حق تلفی ہو، آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی آڑ میں غیر قانونی طور پرحکومت کے خاتمہ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
آئین میں حکومت ختم کر نے کےطریقےموجودہیں۔ اُن سےہٹ کرکوئی بھی طریقہ غیرآئینی ہوگا۔کسی کواجازت نہیں دی جاسکتی کہ آزادی اظہاررائےکی آڑمیں انتشار پھیلانےکی کوشش کرے