لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کا قیام آئیڈیل صورتحال نہیں، معاملہ ابھی اسمبلی میں آئے گا، کہیں خامیاں ہوئیں تو دور کر لی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ لاہور میں مسیحی برادری کے اعزاز میں ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا قیام آئیڈیل صورتحال نہیں ہے، فوجی عدالتیں صرف دہشت گردی کے معاملات دیکھیں گی، اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن بھی فوجی عدالتوں کے زمرے میں آتا ہے تو اسے دیکھنا چاہیئے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین بھی معاملے کو فوجی عدالتوں میں لے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود سانحہ ماڈل ٹاؤن کو دیکھے اور اسے انصاف سے حل کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کا معاملہ ابھی اسمبلیوں میں آئے گا، کہیں خامیاں ہوئیں تو دور کر لی جائیں گی۔ سراج الحق نے کہا کہ وی آئی پی کلچر ختم کئے بغیر ترقی ممکن نہیں۔
دہشت گردی فرد، گروہ یا حکومت کرے، جماعت اسلامی قبول نہیں کرے گی، وہ سیاسی دہشت گردی کو بھی مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کے ساتھ مسلسل بے وفائی اور غداری کی گئی، جس سے مسلمان اور غیر مسلمان دونوں غیر محفوظ ہو گئے ہیں۔