فیصل آباد : گذشتہ روزاحتجاج کے دوران فائرنگ کرنے والے شخص کا معمہ حل نہ ہوسکا، پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے شخص کا تعلق ن لیگ سے تھا جبکہ سابق وزیرِ قانون رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والے سے کوئی تعلق نہیں۔
فیصل آباد میں تحریکِ انصاف کے احتجاج کے دوران فائرنگ کرنے والا اب تک پولیس کی گرفت میں نہ آسکا ہے، وہ کون تھا اور اسکا تعلق کس جماعت سے تھا، یہ ایک معمہ ہے جو اب تک حل نہ ہوسکا ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دن دیہاڑے پولیس کے سامنے فائرنگ کرنے والا شخص رانا ثناء اللہ کے داماد کا گارڈ تھا۔
دوسری جانب رانا ثناء اللہ اس بات سے انکاری ہیں اور کہا ہے کہ فائرنگ کرنے والے شخص سے انکا کوئی تعلق نہیں، سٹی پولیس فیصل آباد کے ترجمان کے بیان کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص کو شناخت کرلیا گیا ہے۔
ملزم کی گرفتاری کیلئے پولیس کی تین ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں جبکہ فائرنگ کرنے والا شخص آخر کون تھا؟ بتانے سے گریز کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریکِ انصاف نے عمران خان کے پلان سی پر عمل درآمد کر تے ہوئے فیصل آباد کو بند کردیا اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا، جس کے بعد حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کے کارکن بھی بڑی تعداد میں احتجاج کے مقام پر پہنچے اور عمران خان کے خلاف نعر ے لگانا شروع کر دیئے۔
اس صورت حال میں دونوں جماعتوں کے کارکنان میں تصادم ہوگیا، تصادم کے دوران ایک شخص نے فائرنگ شروع کردی ، جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے دو کارکنان جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد صورت حال مزید کشیدہ ہوگئی تھی۔