اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزراء اور اراکین کی عدم دلچسپی اور مایوس کن حاضری کے باعث پٹرولیم مصنوعات پر بحث بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن نے حالیہ پیٹرول بحران کو حکومت کی نا اہلی قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول بحران کی تحقیقات کرائی جائیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں پیٹرول بحران پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ پیٹرول بحران حکومت کی ناکامی ہے بحران پر تین وزراء ایک دوسرے کو الزام دیتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ چار بیورو کریٹس کو معطل کر کے حکومت بری الذمہ نہیں ہو سکتی، اصل ذمے داروں کا تعین کیا جائے، خورشید شاہ نے کہا کہ ان کے دور میں عالمی مار کیٹ میں تیل کی قیمتیں زیادہ اور یہاں بجلی کے نرخ کم تھے آج عالمی مار کیٹ میں تیل کی قیمتیں کم جبکہ حکومت نے بجلی کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ستائیس فی صد سیلز ٹیکس نافذ کر دیا گیا، خورشید شاہ نے کہا کہ ان کے دور میں سپریم کورٹ نے سو مو ٹو نوٹس لے کر ایل این جی کا ٹھیکہ منسوخ کرا یا جس کا نقصان ملک کو ہوا۔
ایم کیو ایم کے مزمل قریشی سمیت دیگر ارکان نے پٹرولیم بحران پر حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا ایوان میں اراکین کی مایوس کن حاضری کے باعث اسپیکر نے کارروائی بدھ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردی۔