کراچی : شہرقائد کے چار فائرفائٹرز کو دہشت گردوں کی طرح قتل کرنے والا ملزم بلال سابقہ سی ٹی ڈی کا اہلکار نکلا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں فائربریگیڈملازمین کے قتل میں ملزم شیخ بلال ظفر فاروقی سے ابتدائی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ابریز عباسی نے بتایا کہ گرفتار ملزم بلال ظفر فاروقی سی ٹی ڈی کا سابقہ اہلکار ہے جو قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔
ابریز عباسی کا کہنا تھا کہ ملزم نے کراچی یونیورسٹی سے 2016 میں آئی آر میں ماسٹرز کیا تھا۔
ایس ایس پی انویسٹیگیشن کورنگی نے کہا کہ ملزم بلال سابقہ فائر اسٹیشن افسر بشیر فاروقی کا بیٹا ہے اوروالد کے قتل کا بدلہ لینے کی نیت سے چار قتل کیے۔
حکام نے بتایا کہ پہلے فائرافسرفرید کو سوک سینٹر سے نکلتے وقت ریکی کرنے کے بعد گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، مقتول فرید لانڈھی فائر اسٹیشن کے موجوہ اسٹیشن افسر کا بھائی تھا، جس کے قتل کے بعد ملزم جیل چلا گیا تھا اور پولیس کی نوکری سے برطرف کردیا گیا۔
ابریز عباسی نے کہا کہ ملزم بلال محمود اباد فائر اسٹیشن کا رہائشی ہے بلال کچھ عرصے قبل جیل سے رہا ہوا تھا، ملزم کراچی کے ایک نامی گرامی ایس ایچ او سے بھی رابطے میں تھا اور اس کے ساتھ کام کرتا تھا۔
ایس ایس پی انویسٹگیشن کا کہنا تھا کہ اب تک کی تحقیقات کے مطابق ملزم نے والد کے قتل کے شبے میں تمام قتل کی وارداتیں کی، ملزم پر غیر قانونی اسلحہ ،قتل،اقدام قتل اور دہشتگردی کے کئی مقدمات درج ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ 2010 میں ہی لیاقت آبادمیں قتل اوراقدام قتل کا مقدمہ بھی درج ہے، ملزم پر 2010 میں بہادرآباد تھانے کی حدود میں ڈکیتی کا مقدمہ درج ہے۔
اسی طرح ملزم پر2012 میں بھی لیاقت آباد تھانے میں قتل اور اقدام قتل کا مقدمہ درج ہے، ملزم کیخلاف 2015میں پی آئی بی تھانے میں قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے جبکہ پی آئی بی تھا تاہم گرفتار ملزم سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔
یاد رہے ملزم نے یکم اکتوبر کوبلال کالونی فائراسٹیشن پرحملہ کیا تھا ، فائرنگ سے فائر بریگیڈ کے 2 ملازم موقع پرجاں بحق ہوئے تھے جبکہ بعد ازاں زخمی تیسرا ملازم بھی جان کی بازی ہار گیا تھا۔