پشاور : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا سمیع الحق کے درمیان ہونے والی ملاقات میں آئندہ انتخابات کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق کرلیا گیا ہے جب کہ لائحہ عمل کو ترتیب دینے کے لیے مزید ملاقاتوں کی ضرورت پر زور دیا گیا.
جیسے جیسے الیکشن کا وقت قریب آرہا ہے ویسے ویسے سیاسی صفت بندیاں سامنے آرہی ہے اور سیاسی جوڑ توڑ عروج پر ہے کہیں پُرانے حریف ہیں جو دوست بننے کو تیار ہے اور کبھی کے حلیف دشمن کی صفوں میں نظر آرہے ہیں.
نوے کی دہائی کی مقبول مذہبی اتحاد متحدہ مجلس عمل کو بحال کرنے کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کے مولانا فضل الرحمان اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے.
تاہم جے یو آئی کے سمیع الحق اور چیئرمین پی ٹی آئی درمیان ہونے والی ملاقات نے ایم ایم اے کی بحالی کو دھچکا لگ گیا ہے اور ان دو جماعتوں کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد ایم ایم اے کی بحالی کھٹائی میں پڑ گئی ہے.
اس موقع پرعمران خان نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے کرپٹ عناصرکا خاتمہ ضروری ہے اور کے پی کے میں اسلامی اقدامات کی حمایت پرآپ کے مشکور ہیں.
انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق سے قومی ایشو اور مسائل پرنظریاتی و ذہنی ہم آہنگی ہے اور پی ٹی آئی دینی علوم کے مراکز کو پیروں پر کھڑا کرنا چاہتی ہے اس لیے ایک ساتھ ایشوز کو لے کر چلیں گے.
مولانا سمیع الحق نے پی ٹی آئی کی اسلامی اقداما ت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور مشترکہ طور پر آنے والے طوفانوں کے سامنے بند باندھنا ہوگا جس کے لیے پی ٹی آئی اور جے یو آئی مل کر کام کریں گی.