بدھ, دسمبر 25, 2024
اشتہار

حملے کے روز کراچی پولیس چیف کہاں تھے؟

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: پولیس چیف کے دفتر پر دہشت گردوں کے حملے کے واقعے کے حوالے سے کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے انکشاف کیا ہے کہ حملے کے وقت وہ کراچی میں نہیں تھے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت میں شاہراہ فیصل پر واقع کراچی پولیس چیف کے دفتر پر دہشت گردوں نے رواں ماہ حملہ کیا تھا، تقریباً ساڑھے تین گھنٹے سے زائد مقابلے کے بعد عمارت کو دہشت گردوں سے کلیئر کرا لیا گیا، حملے میں تین دہشت گرد مارے گئے تھے۔

واقعے کے سلسلے میں کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کا مبینہ ہدف کون تھا؟ اور حملے کے روز وہ کہاں تھے؟

- Advertisement -

کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ آفس میں جس طرح کےحالات تھے دہشت گردوں کاہدف میں ہی تھا، ایسے واقعات میں سینئر افسران ہی ٹارگٹ ہوتے ہیں، یقینی طور پر کہہ سکتا ہوں ان کا ہدف میں ہی تھا۔

کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ حملے سے تین چار روز پہلے تک آفس میں دیر تک بیٹھ رہا تھا، میں اور میرا اسٹاف مغرب کے بعد تک کام کرتے رہے لیکن اتفاق سے اس دن اچانک ایک میٹنگ آئی اور اسلام آباد چلا گیا، میں سمجھتا ہوں یہ سب اللہ کی طرف سے تھا۔

کالعدم ٹی ٹی پی نے کراچی پولیس چیف آفس پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

جاویدعالم اوڈھو کا کہا تھا کہ پولیس آفیسرز کا کوئی فکس شیڈول نہیں ہوتا، ہماری نوکری میں خطرہ تو ہر وقت موجود ہوتا ہے، لیکن اس دن اگر میں یہاں ہوتا تو زیادہ نفری بھی آفس میں موجود ہوتی، پھر رسپانس بھی اس سے زیادہ ہوسکتا تھا، یہ ہماری آخری شفٹ تھی جس کا عملہ کم تھا۔

کراچی پولیس چیف نے کہا کہ سیکیورٹی بھرپور تھی،کچھ چیزوں کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، لیکن دہشتگردوں کو ہمارے جوانوں نے جہنم واصل کیا گیا، پولیس نے جو میسج دیا وہ دہشت گردوں کے سامنے ہے، ہمت جرات اور موقع کے مطابق ایکشن کرنے میں پولیس فورس کسی سےکم نہیں ہے۔

کراچی پولیس آفس حملہ: دہشت گردوں کے زیر استعمال گاڑی کا مالک گرفتار

کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی اس کیس پر کام کر رہی ہے، ان شااللہ کراچی پولیس اور سی ٹی ڈی سرخرو ہوں گے، سہولت کاروں کےقریب پہنچ چکے ہیں جلدخوشخبری دیں گے۔

واضح رہے کہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت میں شاہراہ فیصل پر واقع کراچی پولیس چیف کے دفتر پر دہشت گردوں نے رواں ماہ حملہ کیا، تقریباً ساڑھے تین گھنٹے سے زائد مقابلے کے بعد عمارت کو دہشت گردوں سے کلیئر کرا لیا گیا، حملے میں تین دہشت گرد مارے گئے تھے۔

یاد رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، کراچی میں آپریشن ضرب عضب کے بعد ٹی ٹی پی کا یہ پہلا بڑا حملہ ہے۔

Comments

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں