آئل ٹینکرز مالکان کی پی ایس او کی پالیسیوں کے خلاف ہڑتال جاری ہے، آئل ٹینکرز مالکان نے شیریں جناح کالونی سے بلاول ہاؤس چورنگی تک احتجاجی ریلی نکالی۔ پولیس نے ریڈ زون کی خلاف ورزی کرنے پر سات مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس او کی جانب سے سرکاری کمپنی کو پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کا ٹھیکا دینے اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کو حراست میں لئے جانے کے خلاف بلاول ہاؤس پر احتجاج کیا گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پی ایس او کی پالیسیوں کی وجہ سے آئل ٹینکرز کے کاروبار کو شدید نقصان پہنچے گا، ریڈزون پر احتجاج کے باعث پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے سات افراد کو حراست میں لے لیا۔
اس حوالے سے پی ایس او کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ملکی اور عوامی مفاد کے منافی فیصلوں کے باوجود ملک میں ایندھن کی فراہمی جاری ہے۔
ترجمان نے آئل ٹینکرز مالکان کے مطالبات پر پی ایس او کا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ این ایل سی کے حوالے سے پی ایس او اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔
آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کا پی ایس او سے این ایل سی کا معاہدہ منسوخ کرنے کا مطالبہ غیر قانونی ہے، تمام کنٹریکٹرز کی طرح این ایل سی ، پی ایس او کا قانونی کاروباری حصے دار ہے اور پی ایس او آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتی ہے، تاہم آئل ٹینکر کارٹیج ایسوسی ایشن کا این ایل سی کے ساتھ معاہدے کے محض ایک دن بعد انحراف قابل افسوس ہے۔
مزید پڑھیں: کرایوں میں اضافہ نہ کرنے پرآئل ٹینکرزمالکان کی دھرنے کی دھمکی
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔