لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ملک میں بیس صوبوں کے قیام کا مطالبہ کردیا ہے، الطاف حسین نے عمران خان اور طاہرالقادری پر زور دیا ہے کہ وہ فی الفور مذاکرات کا آغاز کریں ۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے قائدالطاف حسین نے ملکی صورتحال پرایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت دھرنےدینے والی جماعتوں کے مطالبات پرسنجیدگی سےغورکرے۔
طاہرالقادری اور عمران خان مذاکرات کافی الفور آغازکریں۔الطاف حسین نے ملکی مسائل کے حل کیلئے اپنے بیان میں کہا کہ نئے صوبوں یا انتظامی یونٹس کا قیام عمل میں لایا جائے وقت کا تقاضہ ہے کہ انتظامی بنیادوں پر کم ازکم بیس صوبے بنائے جائیں۔
الطاف حسین نے دیگر ممالک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں چونتیس اور ایران میں اکتیس صوبے ہیں جبکہ پاکستان میں آج بھی صوبوں کی تعداد محض چار ہے۔
علاوہ ازیں متحدہ کے قائد الطاف حُسین نے کہا کہ صوبہ سندھ میں وزیر اعلیٰ کی تعیناتی باری باری ہونی چاہیئے اگر ایسا نہیں ہوسکتا تو صوبے کی انتظامی تقسیم کردی جائے ۔
الطاف حُسین نے مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے گرفتارکارکنوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو کارکنوں کے قتل کا مقدمہ ڈی جی رینجرز، آئی جی اور وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف درج کرایا جائیگا۔،
متحدہ کے قائد کا کہنا تھاکہ میں قانون ہاتھ میں لینےکی بات نہیں کرتا تاہم ہم اقتدار میں آکر سانحہ بارہ مئی کے تمام ذمہ داران کو عدالت کے کٹہرے میں لائیں گے۔