تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

اب موبائل ڈیٹا بھی محفوظ نہیں

حکومتوں کی طرف سے عوام کی جاسوسی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا اہم موضوع بن چکا ہے لیکن ایسے تمام اعتراضات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایسا نظام واضع کر لیا گیا ہے، جس سے حکومتیں اور خفیہ ایجنسیاں موبائل فون رکھنے والے ہر شخص کی ہر وقت نگرانی کرتے ہوئے معلوم کر سکیں گی کہ وہ کہاں ہے اور کہاں کہاں گیا ہے۔

اس نظام میں موبائل فون ٹیکنالوجی کی اس بنیادی خاصیت کو استعمال کیا گیا ہے کہ موبائل فون کمپنیوں کے پاس ہر موبائل فون کا لمحے لمحے کا ریکارڈ ہوتا ہے، کسی بھی نمبر پر کال یا دوسری خدمات فراہم کرنے کے لئے کمپنیاں ہر وقت یہ معلومات دیکھتی ہیں کہ وہ کس جگہ موجود ہیں۔

امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی اور برطانوی ادارے پہلے ہی اس قسم کا نظام استعمال کر رہے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ اس قسم کی تفصیلی اور گہری جاسوسی کی صلاحیت ہر ملک اور ہر خفیہ ایجنسی کو دستیاب ہو جائیگی۔

صارفین کی جگہ کا پتہ چلانے کے لئے موبائل سویچنگ سینٹر کو استعمال کیا جائیگا، جو اپنے دائرے میں موجود ہر صارف کی جگہ کا ریکارڈ رکھتا ہے۔ اب صارفین کی ایک جگہ سے دوسری جگہ حرکت کا بھی باقاعدہ ریکارڈ رکھا جائے گا اور خفیہ ایجنسیاں اسےاستعمال بھی کر سکیں گی لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ کتنے ممالک نے یہ ٹیکنالوجی حاصل کر لی ہے ۔

سیکیورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حال ہی میں درجنوں ممالک نے یہ جاسوسی نظام حاصل کرلیا ہے۔

Comments

- Advertisement -