کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نےاسٹیل مل کی بحالی کیلئے پیش کئےجانے والےبیل آؤٹ پیکج کو تیسری باربھی مسترد کردیا۔تاہم وزارت خزانہ کوملازمین کی پینتالیس دن کی تنخواہ دینےکیلئے ڈیڑھ ارب روپےجاری کرنےکی منظوری دے دی ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں چئیرمین نجکا ری کمیشن اوروزارت صنعت کواسٹیل مل کیلئےنیابیل آؤٹ پیکج بنانےکی ہدایت کی گئی۔ اسٹیل مل ملازمین کی 45 روز کی تنخواہ دینے کیلئے وزارت خزانہ کو کہا گیا ہے۔
پاکستان اسٹیل کےہزاروں ملازمین گزشتہ تین ماہ سےتنخواہوں سےمحروم ہیں جبکہ اسٹیل مل تقریباً بند پڑی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نےافغانستان کوروپےمیں برآمدات کی سہولت ختم کرنے کی منظوری بھی دی کیونکہ اس سےپاکستان کو ایک ارب ڈالرکا نقصان ہورہا تھا۔
اینگروفرٹیلائزرکومخصوص مدت کیلئےرعایتی نرخ پرگیس فراہم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ کمیٹی کے مطابق حکومت یوریا کھاد کے ہرتھیلے پر741 روپے کی سبسڈی دے رہی ہے اور اب ملک بھر میں یوریا کھاد کی بوری یکساں قیمت 1786 روپے میں فروخت ہوگی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں قادرپورگیس فیلڈسےلیبرٹی پاورپلانٹ کو گیس فراہم کرنےکی منظوری بھی دی گئی۔